پیپلز الاینس فار گپکار ڈکلریشن کی آج میٹنگ منعقد ہوئی جس کی سربراہی نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کی اور اس میں تمام اکائیاں بشمول پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے شرکت کی۔
'دفعہ 370 کی بحالی ہمارا بنیادی ایجنڈا'
میٹنگ کے اختتام پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ پی اے جی ڈی کے مدعو کیے گیے لیڈر اس میٹنگ میں شرکت کریں گے اور جو پی اے جی ڈی کا موقف تھا اس کو وہ وزیر اعظم کے سامنے پیش کریں گے۔
میٹنگ میں پی اے جی ڈی کے ترجمان یوسف تاریگامی کے علاوہ پیپلز مومنٹ کے صدر جاوید میر اور عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ نے بھی شرکت کی۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس میٹنگ میں ان تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کریں گے اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی پر بھی گفتگو کریں گے-
یہ بھی پڑھیں: 'دفعہ 370 کی بحالی ہمارا بنیادی ایجنڈا'
سی پی آئی ایم لیڈر یوسف تاریگامی نے بتایا کہ وہ اس ایجنڈے کو قابل قبول نہیں کریں گے جو وزیر اعظم کی طرف سے پیش کیا جائے گا بلکہ ہماری رائے جب تک منظور نہیں کی جائے گی تب تک وہ کسی بات کو قبل نہیں کریں گے۔
دراصل پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے میٹنگ میں شرکت کرنے پر تذبذب برقرار رکھا تھا جس کے بارے میں پی ڈی پی کے ترجمان نے اتوار کو کہا تھا کہ صدر ہی دہلی جانے کا فیصلہ کریں گی۔
تاہم سجاد لون کی پیپلز کانفرنس اور الطاف بخاری کی اپنی پارٹی نے میٹنگ میں جانے کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں سے وادی کشمیر میں کافی سیاسی گہما گمی دیکھی جارہی ہے جس میں خاص طور سے نیشنل کانفرنس کافی سرگرم ہے۔
جموں و کشمیر میں تقریباً دو برس کے بعد سیاسی سرگرمیاں نظر آ رہی ہیں اور گزشتہ دو ہفتوں سے یہاں کی دبی ہوئی مین اسٹریم سیاست دوبارہ زندہ ہوئی ہے۔
دراصل وزیر اعظم نریندر مودی 24 جون کو جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے 14 اہم لیڈران سے سیاسی صورتحال کو بحال کرنے کے لیے دلی میں گفتگو کریں گے۔
اس گفتگو کی تیاریاں کرنے میں گزشتہ دو ہفتوں سے وادی کشمیر میں متعدد سیاسی سرگرمیاں دیکھی گئیں جس میں نیشنل کانفرنس اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن نے ملاقاتیں کی ہیں۔