سرینگر (جموں کشمیر) : ’’آج کی تاریخ میں وادی میں دو نجی کیب سروسز کمپنی ( ایگریگیٹر سروس) رجسٹرڈ ہے۔ ایسے میں سروسز فراہم کرنےکی خاطر کمپنی کے پاس کم از کم 250 کمرشل گاڑیاں ہونی چاہئیں۔ تب جاکر وہ دیگر لوازمات کو پُرکر کے رجسٹریشن حاصل کر سکتی ہیں۔ وہیں کشمیر صوبے میں تقریباً 66 تسلیم شدہ نجی ڈرائیونگ انسٹی ٹیوٹ ہیں۔ مسلسل ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور بار بار چلان ہونے کی صورت میں ڈرائیونگ لائسنس معطل کی جا سکتی ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار اے آر ٹی او سرینگر سید فرحانہ اصغر نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص گفتگو کے دوران کیا۔
اے آر ٹی او نے کہا کہ حال میں ایک غیر تسلیم شدہ ایگریگیٹر سروس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی اور مذکورہ کمپنی پر 25 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تاکہ اس طرح کی خلاف ورزی نجی آپریٹرز کی جانب سے مستقبل میں نہ ہو۔ اے آر ٹی او کشمیر نے حال ہی میں سبھی نجی کیب آپریٹرز کے ذمہ داران سے ایک میٹنگ منعقد کی اور انہیں خود کو رجسٹر کرنے اور طے شدہ قواعد و ضوابط پر عمل پیرا رہ کر اپنی سروسز فراہم کرنے پر زور دیا، تاکہ مسافروں خاص کر سیاحوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور کیب آپریٹرز اور ان سے منسلک افراد بھی بہتر طور اپنا روز گار کما سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی آپریٹرز ایسے بھی ہیں جو کہ مسافروں سے زیادہ رقم وصولتے ہیں اور آر ٹی او کی جانب سے طے شدہ کرایہ کے بجائے من مانی کرایہ پر سیاحوں یا دیگر مقامی مسافروں کو ایک سے دوسری جگہ لاتے اور لے جاتے ہیں جو کہ نہیں ہونا چاہیے۔ اس صورتحال کے پیش نظر اگرچہ محکمہ اپنی طور کارروائی عمل میں لا رہا ہے تاہم یہ مسافروں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ زیادہ کرایہ لینے، غیر تسلی بخش سروس فراہم کرنے یا دیگر خلاف ورزیوں سے متعلق سوشل میڈیا کے ذریعے آر ٹی او کشمیر کے دفتر کو مطلع کریں کیونکہ محکمے کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ ہر جگہ ہر وقت پہنچ سکے۔