اردو

urdu

ETV Bharat / state

نامور شاعر و ادیب ڈاکٹر حنیف ترین کا انتقال

عالمی اردو مجلس، دہلی کے صدر اور نامور شاعر و ادیب ڈاکٹر حنیف ترین جمعرات کی صبح یہاں راولپورہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے۔ مرحوم کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ، جو پیشے سے ایک ڈاکٹر ہیں، کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ بیٹوں میں سے ایک ڈاکٹر اور دوسرا انجینئر ہے جبکہ بیٹی بھی پیشے سے ڈاکٹر ہے۔

Renowned poet and writer Dr. Hanif Tareen has passed away
نامور شاعر و ادیب ڈاکٹر حنیف ترین انتقال کر گئے

By

Published : Dec 3, 2020, 5:35 PM IST

ڈاکٹر حنیف ترین کا تعلق دراصل اتر پردیش کے ضلع سنبھل کے سرائے ترین علاقے سے تھا اور وہ ایک کشمیری ڈاکٹر کے ساتھ نکاح کرنے کے بعد سری نگر کے راولپورہ علاقے میں رہائش پذیر تھے۔

خاندانی ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر حنیف ترین نے جمعرات کی صبح قریب چھ بجے روالپورہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر داعی اجل کو لبیک کہا۔

انہوں نے بتایا کہ مرحوم کی تجہیز و تکفین میں لوگوں کی بھاری تعداد نے شرکت کی اور انہیں راولپورہ میں ہی ایک قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ مرحوم کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے اور حرکت قلب بند ہونے سے ان کی موت واقع ہوئی۔

سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل دوردرشن ڈاکٹر رفیق مسعودی نے مرحوم کی رحلت پر اظہار افسوس ظاہر کرتے ہوئے بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا: 'ڈاکٹر صاحب میرے اچھے دوست اور ہمدرد تھے، آج صبح ان کا راولپورہ میں انتقال ہوگیا'۔

مرحوم کو ایک بہترین ماہر نفسیات اور ایک خوبصورت شاعر قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا: 'ڈاکٹر حنیف ترین ایک بہترین ماہر نفسیات کے علاوہ ایک خوبصورت شاعر بھی تھے۔ ان کا اپنا ایک الگ اسلوب تھا جس میں عشق بھی، رمق بھی اور عصر حاضر کے حالات کی پیش گوئی بھی ہوتی تھی'۔

موصوف نے بتایا کہ اردو زبان کے فروغ و تحفظ کے لئے مرحوم کے کارہائے نمایاں اور فکرمندی کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔

دلی میں مقیم سینیئر صحافی عابد انور نے ڈاکٹر حنیف ترین کو ہمہ جہت اور عبقری شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے اپنے کلام سے جہاں ملک کے پسماندہ طبقے کے مسائل کو اجاگر کیا وہیں اردو زبان و ادب کے فروغ و تحفظ کے لئے بھی کار ہائے نمایاں انجام دیا۔

انہوں نے مرحوم کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: 'مرحوم کے ساتھ میرے دیرینہ تعلقات تھے اور وہ جب دلی آیا کرتے تھے تو ہماری ملاقات ہوا کرتی تھی اور اس کے علاوہ فون پر بھی رابطہ رہا کرتا تھا'۔

دریں اثنا ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن نے ڈاکٹر حنیف ترین کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے حق میں دعائے مغفرت کی اور پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details