سرینگر:مرکزی جامع مسجد سرینگر میں بزرگ خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی نے میرواعظ کشمیر کی لگاتار نظربندی کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا اور حکام خاص طور پر لیفٹننٹ گورنر پر زور دیا کہ شب برات کی مقدس تقریب اور متبرک ماہ رمضان کی آمد پر میرواعظ کی رہائی یقینی بنائی جائے،تاکہ موصوف عوام کے تئیں اپنی پُرامن ذمہ داریاں ادا کر سکیں اور کشمیری سماج کو درپیش گوناگوں سماجی اور ملی مسائل کا حل نکالا جاسکے۔
اس دوران انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے سربراہ انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی حکام کی جانب سے غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر گزشتہ ساڑھے تین سال سے مسلسل نظر بندی پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ آج بھی 183 واں جمعتہ المبارک کے نماز جمعہ اور اپنی منصبی فرائض کی ادائیگی سے موصوف کو روکا گیا جو قابل مذمت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس مرحلے پر شہر و گام سے آئے ہوئے بڑی تعداد میں مرد اور خواتین جو نماز جمعہ ادا کرنے اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ اور پند و نصیحت سننے کیلئے آئے تھے ایک بار پھر مایوسی کا اظہار کیا اور حکمرانوں کے طرز عمل کے خلاف غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے میرواعظ کی نظر بندی کو لیکر شدید احتجاج کیا اور حکمرانوں کے اس طرز عمل کو حد درجہ آمرانہ قرار دیا۔