سرینگر:میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی طویل نظری بندی ختم کرنے کا مطالبہ اب زور پکڑتا جارہا ہے۔ ایسے میں نہ صرف مذہبی، تجارتی انجمنیں مرکزی سرکار سے ان کی جلد رہائی پر زور دے رہی ہیں بلکہ اب سیاسی جماعتیں بھی ان کے لیے سامنے آرہی ہیں۔ Detaintion of Mirwaiz Mohmmad Umar Farooq
اس بیچ جمعرات کو جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے مرکزی سرکاری سے مطالبہ کیا کہ 2019 سے مسلسل خانہ نظر بند میر واعظ محمد عمر فاروق کی فوری رہائی کو ممکن بنائیں تاکہ وہ اپنی ذمہ داری انجام دے سکیں۔ NC seeks release of Mirwaiz Umar Farooq
انہوں نے کہا کہ میر واعظ کا تعلق ایسے خاندان سے ہے جس کی سماجی اور مذہبی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ایسے میں میرواعظ اور ان کے خاندان تئیں یہاں کے لوگوں کی عقیدت ہے، جس کو ملحوظ رکھ کر میرواعظ کی فوری رہائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ تنوریر صادق نے وزیراعظم نریندرمودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ میر واعظ محمد عمر فاروق کی طویل نظر بندی کو ختم کر کے انہیں سماجی، مذہبی اور ملی فرائض بلا کسی پابندی یا روک ٹوک کے انجام دینے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ اس حوالے سے قانون کا سہارا بھی لینے کی ضرورت پڑتی ہے تو نیشنل کانفرنس پیچھے نہیں رہے گی۔ ہمیں عدالت پر بھروسہ ہے کہ وہ انصاف سے کام لے گی۔
وہیں حریت کانفرنس نے بھی حکومت ہند سے میر واعظ مولوی عمر فاروق کو رہا کرنے کی اپیل کی۔ حریت کی جانب سے جاری بیان میں حکام کی اس کارروائی کی شدید مذمت کی گئی جس کے تحت کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر نظر بند رکھا گیا ہے۔Hurriyat seeks release of Mirwaiz Umar Farooq
حریت نے کہا کہ ”ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حریت چیئرمین کو دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پرامن ذرائع سے بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے حل تلاش کرنے اور برصغیر میں بہتر ہمسائیگی کے قیام کی کوششوں کی وکالت کی سزا دی جارہی ہے کیونکہ حریت کانفرنس نے اپنے قیام کے ساتھ ہی نہ صرف اس موقف کی وکالت کی ہے بلکہ اس سمت میں اٹھائے گئے اقدامات میں سرگرم حصہ لے کر ایک فعال کردار ادا کیا ہے کیونکہ حریت کانفرنس مسائل کے حل کے حوالے سے افہام و تفہیم پر پختہ یقین رکھتی ہے۔
بیان میں حریت کانفرنس نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ حریت چیرمین میر واعظ عمر فاروق سمیت تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو غیر مشروط طور پر رہا کرے اور پرامن طریقے سے تنازعات کے حل کا عمل دوبارہ شروع کرے۔