گزشتہ روز انتظامی کونسل کی میٹنگ کے دوران کہا گیا ہے کہ 'ڈپارٹمنٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی جانب سے حامی آنے کے 6 ماہ کے اندر ہی جموں و کشمیر سروس سلیکشن بورڈ کشمیری ہندؤں کے لیے روزگار مہم کا آغاز کرے گی۔ انتظامی کونسل نے یہ بھرتی تحریری امتحان کی بنیاد پر منعقد کرنے کو بھی منظوری دی اور ان اسامیوں کے لیے کوئی زبانی انٹر ویو نہیں ہو گا۔
کونسل کے مطابق 'جموں و کشمیر انتظامیہ میں اب بھی کئی اسامیاں خالی ہیں اور ان اسامیوں کو پورا کرنے کے لیے لوازمات کو کافی آسان کر دیا گیا ہے۔ خالی اسامیوں کے لیے درخواست جمع کرنے والے افراد کی کم سے کم تعلیمی قابلیت دسویں جماعت رکھی گئی ہے۔'
پی ایم پیکیج کے تحت کشمیری مائیگرنٹ اور نان مائیگرنٹ پنڈت اہل
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقدہ انتظامی کاؤنسل کی میٹنگ کے دوران یہ اعلان کیا گیا کہ 'کشمیر میں رہنے والے ہندوؤں اور ہجرت کیے ہوئے ہندؤں کو وزیراعظم روزگار پیکیج دیا جائے گا تاہم انہیں یہ واضح کرنا پڑے گا کہ وہ وادی کشمیر میں ہی رہیں گے۔'
پی ایم پیکیج کے تحت کشمیری مائیگرنٹ اور نان مائیگرنٹ پنڈت اہل
واضح رہے کہ انتظامیہ 2015 میں اعلان کیے گئے تین ہزار خالی اسامیوں کو پُر کرنے کے حوالے سے یہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں صرف 806 افراد کو نوکری فراہم کی گئی ہے جبکہ 1997 اسامیاں ابھی بھی خالی ہیں۔