سرینگر میں واقع داچھی گام نیشنل پارک Dachigam national park میں 40 سے 50 سرخ ہرن یا ہانگل ( کشمیر سٹیگ) ایک ریوڑ کی شکل میں دیکھے گئے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ہانگل کے ریوڑ کا منظر جنگلی جانوروں کے شوقین افراد کے لیے خوشی کا باعث ہے۔
یہ ویڈیو کشمیر میں تحفظ جنگلی حیات محکمے کے ایک اعلیٰ افسر راشد نقاش نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کیا۔ نقاش محکمے میں ریجنل وائلڈ لائف وارڈن ہیں۔
راشد نقاش کا کہنا تھا کہ 'جب میں داچھی گام میں ہانگل کااس طرح کا ریوڑ دیکھتا ہوں تو مستقبل روشن لگتا ہے۔'
قابل ذکر ہے کہ 28 جولائی 2020 کو وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں کنگن کے ناراناگ جنگلاتی علاقے وانگت میں 6 سے 8 ہانگل جانورون پر مشتمل ایک ریوڑ دیکھا گیا۔
ہانگل، cervus elaphus hanglu، جنگلی جانورون کی اس فہرست میں شامل ہے جن کی نسل کے ناپید ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ داچھی گام کی قومی پارک، اس جانور کی آخری پناہ گاہ مانی جاتی ہے حالانکہ حالیہ برسوں میں کنگن اور شکار گاہ ترال میں بھی چند ہانگل دیکھے گئے ہیں۔
یہ ہانگل اپنے مخصوص قسم کے سینگوں بھورے رنگ کی جلد سے پہچانے جاتے ہیں۔ مادہ ہانگل کے تاہم سینگ نہیں ہوتے۔ یہ برصغیر پاک و ہند میں سرخ ہرن کی نسل کا واحد زندہ بچ جانے والا گروہ ہے اور اس کی آبادی میں کئی دہائیوں سے بتدریج کمی واقع ہورہی ہے۔