بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جموں و کشمیر یونٹ کے جنرل سیکرٹری اشوک کول نے جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں بی جے پی میونسپل کونسلر کی نامعلوم عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاکت کو 'سیکورٹی چوک' قرار دیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ علاقے میں عسکریت پسند کیسے آزادانہ طور گھوم رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کواپنی طرف سے غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہئے۔
موصوف جنرل سیکریٹری نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو سرینگر میں پارٹی دفتر پر ہلاک شدہ رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'یہ سیکورٹی چوک نہیں تو اور کیا ہے، سیکورٹی ایجنسیوں کو یہ کیوں معلوم نہیں تھا کہ علاقے میں تین نا معلوم عسکریت پسند گھوم رہے ہیں، ٹھیک ہے ہم مانتے ہیں کہ ہمارے لیڈر نے پی ایس اوز ساتھ نہیں لئے تھے لیکن سرکار اس بنا پر اپنی ذمہ داری سے پلو نہیں جھاڑ سکتی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ اگر اس نے پی ایس اوز ساتھ لئے ہوتے تو شاید بچ جاتے جس طرح کچھ دنوں پہلے گاندربل کے ننر علاقے میں ہمارے ایک کارکن عبدالقادر پر جنگجوؤں نے حملہ کیا لیکن وہاں ان کا پی ایس او شہید ہو گیا اور وہ بچ گئے۔
کول کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی طرف سے اس غلطی کا اعتراف کرنا چاہئے اور آئندہ ایسے واقعات رونما نہیں ہونے چاہئے۔
ان کا کہنا تھا: 'میں جب بھی راکیش کے ساتھ بات کرتا تھا تو وہ یہی کہتے تھے کہ میں ترال کے لوگوں، اس علاقے کی ترقی اور میونسپل کمیٹی کے استحکام کے لئے کام کررہا ہوں'۔