پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع وادی کے قدیم اور سب سے بڑے معبد تاریخی جامع مسجد میں بدھ کے روز زائد چار ماہ کے بعد نماز ظہر ادا کی گئی۔
جامع مسجد میں زائد از چار ماہ کے بعد نماز ظہر ادا جامع مسجد میں نماز ظہر کی ادائیگی کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں نمازی جمع ہوئے تھے اور جوں ہی موذن نے اذان دی تو وہ جامع میں داخل ہوکر سربسجود ہوئے اور نماز ظہر با جماعت ادا کی۔
ایک نمازی نے کہا کہ جامع میں کافی عرصہ کے بعد نماز ظہر ادا کرنے سے انہیں روحانی تسکین حاصل ہوئی۔
انہوں نے کہا: میں نے آج زائد از چار ماہ کے بعد جامع میں نماز ظہر با جماعت ادا کی، مجھے بہت خوشی ہوئی میرے ساتھ نیرے بیٹے نے بھی نماز ادا کی وہ بھی بہت خوش ہے'۔
جامع مسجد میں زائد از چار ماہ کے بعد نماز ظہر ادا موصوف نمازی نے مزید کہا کہ ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ جامع میں نماز جمعہ کی ادائیگی بھی جلد بحال ہوجائے تاکہ وہ اس سعادت سے بہرہ ور ہوسکیں۔
نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد ہی جامع انتظامیہ کی جانب سے مسجد کے دروازوں کو مقفل کیا گیا۔ نمازیوں نے کہا کہ جامع کے گرد وپیش سیکورٹی فورسز ماضی کی طرح ہی تعینات ہیں۔
نماز ظہر ادا کرنے سے انہیں روحانی تسکین حاصل ہوئی قابل ذکر ہے کہ جامع کے امام حی سید احمد سعید نقشبندی نے گزشتہ دنوں بتایا تھا کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی تب ہی ممکن ہوگی جب جامع کے گرد سیکورٹی حصار کو ہٹایا جائے گا۔
نماز ظہر کی ادائیگی کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں نمازی جمع ہوئے تھے
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنیسخ اور ریاست کو دو فاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر تاریخی جامع مسجد کے منبر و محراب لگاتار خاموش ہیں۔