اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر کے سبکدوش ہونے والے اراکین پارلیمان کی تقاریر پر عوامی ردعمل

جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے راجیہ سبھا کے چار اراکین 15 فروری تک سبکدوش ہو رہے ہیں اور گزشتہ کل ان اراکین نے راجیہ سبھا میں اپنی الوداعی تقاریر پیش کیں جس پر کشمیر میں عوامی ردعمل بھی دیکھا گیا۔

By

Published : Feb 10, 2021, 10:05 PM IST

Public reaction
عوامی ردعمل

سبکدوش ہونے والے اراکین میں کانگرس پارٹی کے سرکردہ رہنما غلام نبی آزاد نے تقریر میں اپنے سیاسی کیریئر کی شروعات اور اس دوران تمام ادوار کا ذکر کیا۔

آزاد نے اگرچہ کشمیر کے علاوہ دیگر ریاستوں میں موجودہ حالات پر اس سے قبل بات کی تھی، تاہم اس خطاب میں انہوں نے نریندر مودی کے علاوہ اٹل بہاری واجپئی کی ستائش کی۔

عوامی ردعمل

آزاد کے علاوہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے پی ڈی پی کے اراکین فیاض میر اور نذیر لاوے نے بھی الوداعی تقریر پیش کی۔

غلام نبی آزاد اور فیاض میر کی راجیہ سبھا کی رکنیت نو فروری کو ختم ہوئی۔ پی ڈی پی کے نذیر لاوے اور بی جے پی کے شمشیر سنگھ کی مدت 15 فروری کو ختم ہوگی۔

جموں و کشمیر میں منتخب سرکار نہ ہونے کی وجہ سے یہ چاروں نشستیں انتخابات تک یا اسمبلی بننے تک خالی رہیں گی۔

ان اراکین کی تقاریر پر کشمیر کے عوامی و سیاسی حلقوں میں کافی بحث و مباحثہ ہوا اور تنقید بھی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی مسلمان ہونے پر فخر ہے: غلام نبی آزاد

عوامی حلقوں میں یہی رائے ہے کہ غلام نبی آزاد اور دیگر دو اراکین کے لہجے اور الفاظ کا انتخاب کرنا یہی بات عیاں کر رہا ہے کہ وہ مودی سرکاری کو ناراض نہیں رکھنا چاہتے ہیں تاکہ مستقبل میں اقتدار میں رہنے کے لیے راہ ہموار رہے اور مودی حکومت کے دروازے ان کے لیے کھلے رہیں۔

غلام بنی آزاد کانگریس کے سرکردہ رہنما رہے ہیں اور تقریباً 41 برس تک وہ کانگرس پارٹی کے علاوہ اقتدار میں مختلف عہدوں پر فائز رہے۔

جموں صوبہ کے ضلع ڈوڈہ کے بلیسہ علاقے کے رہنے والے آزاد نے اپنی سیاسی شروعات یوتھ کانگریس سے کی اور اسی پارٹی میں طویل مدت تک جنرل سیکرٹری بھی رہے۔

گزشتہ برس ان کو کانگریس کے موجودہ صدر راہل گاندھی نے عہدوں میں تبادلے کر کے ان کو اس عہدے سے ہٹایا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details