سرینگر:بھارت کی دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی جانب سے پیغمبر ﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ Protests in Srinagar Against Derogatory Remarks On Prophet
دارالحکومت سرینگر کے ساتھ ساتھ بڈگام، شوپیاں اور دیگر اضلاع سے بھی احتجاج کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سرینگر شہر کے بٹہ مالو علاقے میں بٹہ مالو ٹریڈرس ایسوسی ایشن کی جانب سے احتجاجی مارچ نکلا گیا۔ مارچ کے دوران اسلام کے حق میں نعرے لگائے گئے اور پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔Batamaloo Traders Association Protest in srinagar
بٹہ مالو ٹریڈرس ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری پیر امتیاز الحسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "آئے دن پیغمبر اسلام کے خلاف لوگ توہین آمیز بیانات دیتے رہتے ہیں۔ ہم اُن کو کہنا چاہتے ہیں کہ وہ صرف مسلمانوں کے پیغمبر نہیں تھے بلکہ پورے عالم کے تھے۔ آج ہم یہی سب سمجھنے کے لیے سڑکوں پر احتجاج کرنے اُترے ہیں۔" اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اگر ان لوگوں کے رویے میں تبدیلی نہیں آئی تو حالات خراب ہو جائیں گے۔"
وہیں لال چوک اور شہر خاص میں تمام تجارتی مرکز اور دکانیں بند ہیں۔ سڑکوں پر عوامی ٹرانسپورٹ اور لوگوں کی نقل و حرکت کم دیکھی جا رہی ہے تاہم سرکاری دفاتر اور اسکول کھلے رہے ۔ وہیں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار بھی غیر علانیہ طور کم کی گئی ہے۔ اگر صوبہ جموں کی بات کرے تو امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر انتظامیہ نے بھدرواہ قصبے میں سخت کرفیو نافذ کر دیا جب کہ رام بن، کشتواڑ اور ڈوڈہ میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو منقطع کیا گیا ہے۔