یہاں موہالی سمیت کئی مقامات پر کارکنان کو حراست میں لیا گیا۔
اس مظاہرے میں تقریباً 15 تنظیموں نے شرکت کی۔
یہ تنظیمیں کشمیر کے سلسلے میں مودی حکومت کے پانچ اگست کے فیصلے کے خلاف مظاہرے کر رہی ہیں۔ مختلف مقامات سے ریلی نکل کر چنڈی گڑھ میں ختم ہونے والی تھی۔
تنظیموں کا منصوبہ تھا کہ وہ پنجاب کے گورنر کو میمورنڈم دیں لیکن پنجاب حکومت نے گذشتہ رات ریلی پرپابندی لگا دی۔ اس کے بعد ریلی میں شامل ہونے کے لیے چنڈی گڑھ کے لیے نکلنے والے افراد کو الگ الگ جگہوں پر بیری کیڈ لگا کر روکا گیا اور اس کی مخالفت میں کارکنان وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔
چنڈی گڑھ سے متصل موہالی میں نوجوان بھارت سبھا اور پنجاب اسٹوڈنٹس یونین (للکار) کے کچھ ارکان کو حراست میں لیے جانے کی بھی اطلاع ہے۔ سنگرور سے ملنے والی خبروں کے مطابق وہاں نیشنل ہائی وے مہیلا چوک پر مظاہرین نے جام لگا دیا۔
پنجاب کے گئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی کئی ہے۔