سرینگر:عام آدمی پارٹی لیڈران کی طرف سے ڈپارٹمنٹل اسٹوروں پر شراب اور بیئر بیچنے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ اکتوبر مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں حالیہ سرکار کی طرف سے جموں و کشمیر کے ڈپارٹمنٹل اسٹوروں میں بیئر اور شراب کی دیگر اقسام رکھنے و بھیجنے کے فیصلے کے خلاف عام آدمی پارٹی کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا۔ Protest Against Liquor in Srinagar
جموں و کشمیر میں شراب کی دکانوں پر مکمل پابندی کا مطالبہ یہ بھی پڑھیں:
خبر کے مطابق عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے سرینگر میں پریس انکلیو سے لال چوک تک احتجاجی ریلی نکالی لیکن پولیس نے ان کے احتجاج کو ناکام بنا کر انہیں واپس بھیج دیا، وہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اور جموں و کشمیر میں شراب کی دکانوں پر مکمل پابندی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس دوران پارٹی لیڈران نے سرینگر کی پریس کالونی سے ایک احتجاجی ریلی نکالی جس میں پارٹی سے وابستہ کئی کارکنان کے علاوہ خواتین ورکرس نے بھی شرکت کی۔ جن کے ہاتھوں میں پلے کارڈس موجود تھے جن پر دوکانوں میں شراب نوشی بند کرو کے نعرے درج تھے۔
بتایا گیا ہے کہ اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی صدر ضلع سرینگر نواب احمد نے کہا کہ ایک طرف اگر سرکار نشہ مفت بھارت کی بات کرتی ہے تو دوسرے طرف جموں و کشمیر میں شراب کے اڈے بنائے جارہے ہیں جو ہندو ،مسلم اور عیسائی مذہب اور تہذیب کے خلاف ہے۔ جس کو قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی جموں و کشمیر انتظامیہ نے شہری علاقوں میں بیئر اور دیگر ریڈی ٹو ڈرنک مشروبات فروخت کرنے کے لیے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز کو اجازت دینے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔ اس کی منظوری انتظامی کونسل کی میٹنگ میں ہوئی جس کی صدارت جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے کیا۔