ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن نے کشمیر کے تمام پرائیویٹ اسکولوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی خاص دکان سے کتابیں یا وردی خریدنے کیلئے والدین کومجبور نہ کرے اورخلاف ورزی کی پاداش میں اُن کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی۔
محکمہ تعلیم کشمیر کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سرکولر میں کہا گیا’’ایک بار پھر اس ڈائریکٹوریٹ کے نوٹس میں آیا ہے کہ پرائیویٹ اسکول اب بھی اسکول کے احاطے میں کتابیں و وردیاں فروخت کرنے میں ملوث ہیں اور یہاں تک کہ والدین کو بھی کچھ مخصوص نجی دکانوں سے کتابیں خریدنے پر مجبور کرتے ہیں ۔
اس کے علاوہ موجودہ کتابوں کو تبدیل بھی کیا جارہا ہیں۔ جوکہ ان نجی اسکولوں کی عادت بنتی جارہی ہے جسے بہت سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے‘‘۔محکمہ تعلیم نے نجی اسکول منتظمین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ والدین کو کسی خاص دکان سے کتابیں و وردیاں خریدنے پر مجبور نہ کریں جبکہ کتابوں کو تبدیل کرنے پر مجبور کرنے سے باز رہیں۔
ڈائریکٹر محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری سرکولر میں کہا گیا ہے کہ والدین کے لیے کتابوں اور وردیوں کی خریداری اور وسیع تر انتخاب کے لیے کھلے بازاروں میں سہولیات دستیاب ہونی چاہیے۔ سرکولر کے مطابق’’ان ہدایات سے کسی بھی انحراف کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا اور قانون کی دفعات کے مطابق کارروائی کی جائے گی جس میں’ این او سی‘ کی منسوخی اور واپس لینا بھی شامل ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جموں و کشمیر: پولیس سب انسپکٹر کے امیدواروں کی عمر میں دو برس کی رعایت
ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن نے تمام چیف ایجوکیشن افسران، ڈپٹی چیف ایجوکیشن افسران، زونل ایجوکیشن افسران کی سربراہی میں خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو نجی اسکولوں کی جانب سے کتابیں اور وردیاں خریداری کے لیے مخصوص دکانوں کا انتخاب کرنے، موجودہ کتابوں کو نئی کتاب سے تبدیل کرنے اور اس طرح وادی کے موجودہ حالات میں والدین پر مزید بوجھ ڈالنے کے عمل کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات کی تصدیق کریں گے۔