پرنسپل سیکریٹری محکمہ اسکولی تعلیم ڈاکٹر اصغر سامون نے سیول سکریٹریٹ میں جموں کشمیر ایجوکیشن انویسٹمنٹ پالیسی 2020 کی عمل آوری پر غور و خوض کیلئے میٹنگ طلب کی۔ میٹنگ میں یونیورسٹیوں، محکمہ تعلیم، نجی تعلیمی اداروں سے وابستہ نمائندگان اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔
اصغر سامون نے ایجوکیشن انویسٹیمنٹ پالیسی 2020 کا جائیزہ لیا دورانِ میٹنگ پرنسپل سیکریٹری نے متعلقہ حکام اور دیگر متعلقین کو جموں کشمیر میں نجی شعبے کے تحت یونیورسٹیوں کے قیام کیلئے سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے کہا۔ انہوں نے تمام متعلقین سے جموں کشمیر ایجوکیشن انویسٹمنٹ پالیسی کی عمل آوری کیلئے تجاویز طلب کرتے ہوئے کہا کہ اسکل ڈیولپمنٹ کیلئے یونیورسٹیاں اہم رول ادا کر سکتی ہیں اور وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم صنعتی معاون کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کام کریں۔
اس ضمن میں نجی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے حکومت سنگل ونڈو کلیرنس باڈی قائم کر رہی ہے تا کہ نجی شعبے کے تحت نئے اسکولوں، کالجوں، ٹیکنیکل ایجوکیشن اداروں اور یونیورسٹیوں کے قیام کیلئے بروقت منظوری دی جا سکے۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ حکومت نے تعلیمی اداروں کے قیام کیلئے لینڈ بینک قائم کئے ہیں اور اس ضمن میں انٹر پرنیورشپ پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
ناظمِ تعلیم کشمیر نے جموں کشمیر انویسٹمنٹ پالیسی 2020 سے متعلق ایک مفصل پرزنٹیشن میٹنگ میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ایجوکیشن انویسٹمنٹ پالیسی کا مقصد یو ٹی میں تعلیمی نظام کا توازن بحال کرنے اور تعلیمی بنیادی ڈھانچہ مستحکم بنانا ہے تا کہ طلاب کو حصولِ تعلیم کیلئے یو ٹی سے باہر نہ جانا پڑے۔