سرینگر (جموں کشمیر):سرحدی ضلع پونچھ میں فوج کی مبینہ حراست میں شہری ہلاکتوں کے پس منظر میں سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی کی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں جموں کشمیر انتظامیہ نے گھر میں نظر بند رکھا ہے۔ پی ڈی پی کے میڈیا کوارڈنیٹر بشیر بیگ نے اپنے بیان میں کہا کہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی آج پونچھ کے سرنکوٹ میں حالات کا جائزہ لینے کے لئے علاقے کا دورہ کرنے جا رہی تھیں اور لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہتی تھی تاہم انتظامیہ نے انہیں گھر میں نظر بند رکھا ہے۔ جموں کشمیر پولیس یا سیول انتظامیہ نے محبوبہ مفتی کی نظر بندی کے دعوے کے جواب میں ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ پونچھ کے ڈتیاڑ موڑ میں جمعرات کو عسکریت پسندوں نے فوج کی پارٹی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں چار فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ تین زخمی۔ حملے کے بعد فوج نے علاقے کا محاصرہ کیا، ایک درجن سے زائد مقامی لوگوں کو حراست میں لیا، تاہم مقامی لوگوں کے مطابق ان میں سے تین شہری زیر حراست ہوئے تشدد اور زدو کوب سے فوت ہوئے، جبکہ درجن سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن کا راجوری اسپتال میں علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے۔