اردو

urdu

ETV Bharat / state

جے کے ایل ایف پر پابندی، سیاسی جماعتوں کا ردعمل - jammu kashmir

ریاست جموں کشمیرکی علیحدگی پسند جماعت 'جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ' پر عائد کی گئی پابندی پر سیاسی پارٹیوں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر سیاسی روٹی سینکنے کاالزام لگایا ہے۔

فائل فوٹو

By

Published : Mar 24, 2019, 12:29 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے کہا کہ جمہوریت میں مخالف آوازیں ہوتی ہیں اور ان کو ڈپلومیسی کے ذریعے حل کرنا چاہئے۔

متعلقہ ویڈیو

عمران نبی نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست میں علیحدگی پسند جماعتوں پر پابندی لگا کر اپنی سیاسی روٹی سینکنا چاہتی ہے۔

سابق بیروکریٹ اور جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ کے صدر شاہ فیصل نے کہا کہ سرکار کو سیایسی جماعتوں پر سخت اقدامات اٹھانے سے گریز کرنا چاہئے، تاکہ جو لوگوں پرامن سیاست چاہتے ہیں، انکو آگے بڑنے کا موقع ملے۔

تاجر انجمن کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق نے بتایا کہ جے کے ایل ایف پر امن سیاست کر رہی ہے اور سابقہ بی جے پی حکومت نے اسکے ساتھ مزاکرات بھی کئے ہیں۔

انہون نے کہا اس وقت جے کے ایل ایف پر پابندی عائد کرنا پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر کیا جارہا ہے۔

واضع رہے یاسین ملک کی قیادت میں جے کے ایل ایف نے 1994 میں عسکریت پسندی کو خیر آباد کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے لئے پر امن جدو جہد کا آغاز کیا تھااور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی حکومت کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات بھی کئے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details