سرینگر: جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماوں نے ضلع پلوامہ کے زڈور گاؤں میں فوج کی جانب سے مسجد میں نمازیوں کو 'جے شری رام' نعرے لگانے پر مجبور کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے اس واقع کو ناقابل قبول قرار دے کر اس کی تحقیقات اور اس واقعہ میں ملوث فوجی اہلکاروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
بتادیں کہ پلوامہ ضلع کے زڈورہ گاؤں میں تعینات فوج کے 50 آر آر کمپ میں میجر سمیت فوجی اہلکاروں نے دوران شب گاؤں کا محاصرہ کرکے وہاں کے مردوں کو ایک مقام پر جمع کیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق اسی دوران ایک مقامی مسجد میں فجر کی نماز کے لئے اذان دی جارہی تھی کہ مسجد میں فوجی اہلکاروں نے مبینہ طور پر جے شری رام کے نعرے لگائے اور پھر نمازیوں کو بھی نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس واقعہ کے بعد پلوامہ پولیس کے ایس پی اور 50 آر آر کے کمانڈنگ آفیسر گاؤں میں آئے اور مقامی لوگوں سے بات کی۔ فوج کے ترجمان اور پولیس نے اس سلسلے میں اب تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ یہ کافی پریشان کن اور ناقابل قبول واقعہ ہے کہ فوج مسجد میں داخل ہوکر نمازیوں کو جبرا 'جے شری رام' کے نعرے لگوائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کرنے کی ہدایت جاری کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔Jai Shri Ram Slogans in Pulwama Mosque بھارتی فوج پر مسجد میں مسلمانوں کو 'جے شری رام' کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کا الزام
وہیں کمیونسٹ رہنما اور سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فوج کی طرف سے ایسی حرکت کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو اہلکار اس واقعہ میں ملوث پائے جائیں گے وہ سزا کے حقدار ہیں۔ قابل غور ہے کہ سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ہفتے کو اس واقعہ پر ٹویٹ کرکے کہا کہ پلوامہ میں فوج کے 50 آر آر اہلکارو مسجد میں داخل ہوئے اور وہاں نمازیوں کو 'جے شری رام' کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب ملک کے وزیر داخلہ کشمیر کے دورے پر ہیں اور امرناتھ یاترا کی شروعات سے قبل ایسی حرکت کرنا لوگوں کو مشتعل کرنا ہے۔
انہوں نے فوج کے 15کور کے کمانڈر راجیو گھئی سے اس واقع کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔