سرینگر:سابق وزیر اور جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر پیرزادہ محمد سعید نے بدھ کو کئی دیگر ساتھیوں کے ساتھ غلام نبی آزاد کی پارٹی، جو ابھی تک معرض وجود میں نہیں آئی، میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس کو خیرباد کہا۔ Pirzada Syed Resigns from Congressکانگریس کے سینئر رہنما پیرزادہ محمد سعید کے ہمراہ سرینگر کے صدر غنی خان نے بھی کانگریس سے استعفیٰ دے دیا۔
سابق وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر پیرزادہ محمد سعید کانگریس سے مستعفی سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ریاستی کانگریس کے سابق صدر اور سینئر کانگریس لیڈر پیرزادہ محمد سعید نے کہا کہ 'دہائیوں سے ہم کانگریس کے ساتھ وابستہ ہیں، کانگریس سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، تاہم کانگریس پارٹی ہائی کمان کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیے جانے پر ہم کانگریس سے علیحدہ ہو رہے ہیں۔‘‘Azad’s Resignation jolt to Congress
واضح رہے کہ قریب نصف صدی تک کانگریس کے ساتھ جڑے رہنے والے سینئر سیاستدان اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے گزشتہ ہفتے کانگریس سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ آزاد نے کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ اور نئی پارٹی تشکیل دینے کا اعلان کرکے سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیلا دی۔
کانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کے نام ایک مکتوب میں غلام نبی آزاد نے اپنے استعفےٰ کی وجوہات بیان کیں جس میں انہوں نے کہا کہ 'راہُل گاندھی کی قیادت طفلانہ اور غیر سنجیدہ رہی ہے جبکہ کانگریس انکی قیادت میں 2014 سے دو لوک سبھا انتخابات ہار چکی ہے۔‘‘ کانگریس نے آزاد کے استعفے کو انکی خودغرضی اور موقع پرستی سے تعبیر کیا ہے، تاہم نہ صرف کانگریس بلکہ دیگر مقامی سیاسی جماعتوں کے لیڈران و کارکنان غلام نبی آزاد کا ہاتھ تھام رہے ہیں۔Azad Resigns from Congress
73سالہ غلام نبی آزاد پانچ دہائیوں تک کانگریس کے ساتھ وابستہ رہے۔ ان کے استعفیٰ کے بعد سے کئی سرکردہ لیڈران آزاد کی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں، جن میں ایک سابق ممبر پارلیمنٹ، ایک نائب وزیر اعلیٰ، 15 سابق ممبران اسمبلی بشمول سات سابق وزراء کے علاوہ بڑی تعداد میں پنچایتی راج انسٹی ٹیوشن (پی آر آئی) کے ممبران، میونسپل کارپوریٹر اور گراس روٹ کارکنان شامل ہیں۔