دہلی:پُلٹزر پرائز ایوارڈ یافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد متو کو دہلی ہوائی اڈے پر امیگریشن ڈیسک پر روک دیا گیا۔ فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد متو نے اپنے ٹویٹر اس کی جانکاری دی۔ انہوں نے لکھا کہ 'سیرینڈپِٹی آرلس گرانٹ 2020 کے 10 ایوارڈ یافتگان میں سے ایک کے طور پر ایک کتاب کی رونمائی اور فوٹو گرافی کی نمائش کے لیے مجھے آج دہلی سے پیرس کا سفر کرنا تھا۔ فرانسیسی ویزا حاصل کرنے کے باوجود مجھے دہلی ایئر پورٹ پر امیگریشن ڈیسک پر روک دیا گیا۔ Sanna Irshad Mattoo stopped at Delhi airport انہوں نے مزید کہا کہ 'مجھے کوئی وجہ نہیں بتائی گئی لیکن کہا گیا کہ میں بین الاقوامی سفر نہیں کر سکوں گی'۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی نوجوان فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد متو نے پُلٹزر پرائز کا خطاب اپنے نام کیا ہے، اس ایوارڈ کو وہ رائٹرز ٹیم کے تین دیگر صحافیوں کے ساتھ مشترکہ طور حاصل کیا۔ 28 برس کی ثنا نے اس ایوارڈ کو رائٹرز کے فوٹو جرنلسٹ عدنان عابدی، امت دیو اور مرحوم دانش صدیقی کے ساتھ شیئر کیا۔ انہیں فیچر فوٹوگرافی میں یہ انعام دیا گیا ہے جبکہ دانش صدیقی افغانستان پر طالبان کے ٹیک اوور کی کوریج کرتے ہوئے ہلاک ہوئے تھے۔ رائٹرز کی چار رکنی ٹیم کو بھارت میں عالمی وبا کے متاثرین کی تصاویر کے لیے انعام ملا۔Sanna irshad Mattoo wins pulitizer prize for COVID coverage