جموں و کشمیر کے ایک طلباء کارکن ناصر کھوہامی نے عدالت کا رخ کرتے ہوئے اکالی دل لیڈر مجیندر سنگھ سرسا، جموں و کشمیر کے بی جے پی صدر رویندر رینہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی عرضی دائر کی ہے۔
ناصر کھوہامی نے سرینگر جوڈیشل مجسٹریٹ میں ان کے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کی ہے اور کہا ہے کہ سرسا، رویندر رینہ اور سوشل میڈیا صارف امان بالی نے جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر سکھ خواتین کی مسلم مردوں سے شادی کے معاملے میں امن و امان میں رخنہ اور سکھ - مسلمان بھائی چارے میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
مجیندر سرسا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے عدالت میں عرضی
سرینگر جوڈیشل مجسٹریٹ کے پاس درخواست دائر کی گئی ہے کہ سرسا، رویندر رینہ اور سوشل میڈیا صارف امان بالی نے جموں و کشمیر میں سکھ خواتین کی مسلم مردوں سے شادی کے معاملے میں امن و امان میں رخنہ اور سکھ - مسلمان بھائی چارے میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'انصاف کے لیے سول سوسائٹی کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے'
یاد رہے کہ ناصر کھوہامی شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے رہنے والے ہیں اور گذشتہ چند برسوں سے طلبا کے مسائل کے متعلق سرگرم ہیں۔
ناصر کھوہامی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سوموار کو اس عرضی پر عدالت میں سماعت ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سرینگر میں مجیندر سنگھ سرسا اور درجنوں سکھ رہنمائوں نے چار سکھ خواتین کی مسلمان مردوں سے نکاح کے معاملے پر سرینگر میں احتجاج کیا تھا اور کئی ایک پریس کانفرنسز بھی منعقد کی تھیں۔