اردو

urdu

ETV Bharat / state

ڈل جھیل کے منجمد ہونے سے عوام کو مشکلات - اکثر مایوسی

ڈل جھیل میں رہنے والے محمد شفیع خان نے بتایا کہعالمی وبا کورونا وائرس اور حالیہ برفباری کی وجہ سے ٹورسٹ یہاں نہیں آرہے ہیں تاہم ہمارے پاس اور کوئی راستہ بھی نہیں ہے۔ ہم گھاٹ پر جاتے ہیں اس اُمید کے ساتھ کہ آج کسی طرح سے دو وقت کی روٹی کا بندوبست ہو جائے، لیکن اکثر مایوسی ہی ہاتھ لگتی ہے۔

Dal Lake
جھیل ڈل

By

Published : Jan 13, 2021, 5:28 PM IST

Updated : Jan 13, 2021, 7:59 PM IST

وادی کشمیر میں حالیہ برفباری کے بعد شدید ٹھنڈ کی لہر سے مقامی باشندگان کی زندگی تھم سی گئی ہے۔ جہاں سرینگر شہر کا گزشتہ رات کا درجہ حرارت پچھلے آٹھ برسوں کے مقابلے سب سے کم منفی 7.8 درج کیا گیا۔

وہیں شہر کی مقبول ترین جھیل، ڈل جھیل بھی جم گئی۔ اگرچہ جمی ہوئی جھیل وادی کی خوبصورتی میں اضافہ کر رہی ہے، وہیں باشندگان کے لیے مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈل جھیل

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈل جھیل میں رہنے والے محمد شفیع خان کا کہنا تھا کہ "میں نے کئی دہائیوں کے بعد جھیل کو ایسے منجمد دیکھا ہے۔ صبح سویرے گھر سے نکل کر پہلے جھیل کی یہ منجمد ہوئی پرت توڑ کر کشتیوں کے لیے راستہ بنانا پڑتا ہے۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ وادی کے حالات اور عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے زیادہ ٹورسٹ یہاں نہیں آرہے ہیں تاہم ہمارے پاس اور کوئی راستہ بھی نہیں ہے۔ ہم گھاٹ پر جاتے ہیں اس اُمید کے ساتھ کہ آج کسی طرح سے دو وقت کی روٹی کا بندوبست ہو جائے ۔ اکثر مایوسی ہی ہاتھ لگتی ہے۔

ڈل جھیل کے منجمد ہونے سے ہو رہی مشکلات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کسی مریض کو ہسپتال لے جانے کی ضرورت پڑے تو ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ ضرورت زندگی کا سامان دستیاب کرنے کے لیے بھی گھاٹ پر آنا پڑتا ہے، کیوں کہ جھیل میں دوا اور دیگر ضروری سامان نہیں ملتا۔ ان سب مشکلات کے علاوہ کشتیوں كو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ جن کو ٹھیک کرنے کے لیے نہ ہمارے پاس رقم ہے، نہ اجازت اور نہ ہی ابھی تک کوئی امداد ملی ہے۔"

ماضی میں منجمد ہوئی جھیل کی یادیں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ مشتہر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "ہم اس جھیل پر فٹبال کھیلا کرتے تھے۔ اس جھیل پر 1986 میں جیپ بھی چل چکی ہے اور 1991 میں جھیل تقریباً ایک فٹ تک جم گئی تھی جس کے بعد لوگ اور ٹورسٹ پیدل ہی جھیل پر چلا کرتے تھے۔"

یہ بھی پڑھیں: سیاحوں کی آمد سے ہاوز بوٹ مالکان خوش

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس بار شدید برفباری کی وجہ سے کافی عرصے کے بعد جھیل اتنی جم چکی ہے۔ پرانی یادیں تازہ ہو گئی۔ ہم انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ان ایام میں ہمیں تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے کوئی اقدام کرے۔ برفباری سے کئی کشتیوں کو نقصان ہوا ہے۔"

واضع رہے کہ اس وقت وادی میں موسم سرما کا سب سے سرد ترین ایام چلے کلاں چل رہا ہے۔ جہاں شدید ٹھنڈ کی وجہ سے باشندگان ٹھٹھر رہے ہیں وہیں تمام آبشار اور جھیلیں جم چکی ہیں۔

Last Updated : Jan 13, 2021, 7:59 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details