وادی کشمیر میں قصبوں کے ساتھ ساتھ اب دیہی علاقوں میں بھی گندگی اور فضلہ کا انبار لگا ہوا ہے۔ندی، نالوں اور بستیوں میں ہر طرف گندگی کے ڈھیر نظر آرہے ہیں۔ ایک طرف سے اگر مقامی لوگ بھی اس کے قصوروار ہے تو وہیں انتظامیہ بھی لوگوں کو جدید ڈمپنگ مقامات فراہم کرنے میں ناکام ہے۔Srinagar People Disturbed by the Piles of Dirt
سرینگر میں ندی، نالوں اور بستیوں میں گندگی کے ڈھیر سے عوام پریشان کشمیر چونکہ ماحولیاتی لحاظ سے ایک نازک مقام ہے اور آبی ذخائر سے ہر بستی مالا مال ہے لیکن فضلہ کی وجہ سے پانی کے ذخائر کے ساتھ ساتھ اب زمین بھی اس فضلہ سے بنجر بننے کے دہانے پر ہے۔
مرکزی سرکار نے دیہی علاقوں میں سوچھ بھارت مشن Swachh Bharat Mission (گرامین) کے تحت ہر بستی میں فضلہ سے جدید طریقہ کار سے نمٹنے کے لیے ڈمپنگ سائٹ بنانے کا منصوبہ پیش کیا ہے، لیکن جموں و کشمیر میں ایک بھی بستی ایسی نہیں ہے جہاں یہ ڈمپنگ سائٹ بنائی گئی ہو۔
مقامی لوگ اگرچہ اعتراف کرتے ہیں کہ وہ فضلہ کو گھروں کے باہر ندی نالوں کے کناروں پر پھینکتے ہیں، وہیں انتظامیہ کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں کہ انہوں کوئی سہولیات دستیاب نہیں رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نالے میں گندگی کے ڈھیر سے عوام پریشان
حکومت و انتظامیہ کی کوتاہی اور لوگوں کی عدم ذمہ داری سے وادی کے آبی ذخائر اور بستیاں اب گندگی کے ڈھیر بن گئے ہیں، جس سے ماحولیات بھی تباہ ہورہا ہے اور بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بھی ہے۔
حالیہ دنوں جموں و کشمیر انتظامیہ نے 'ہر گاؤں سوچھ گاؤں' مہم کا آغاز کیا، جس کا مقصد ہے کہ دیہی علاقوں میں فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے سہولیات بنانا ہے۔ اب لوگوں کی نظریں اس مہم پر ہے کہ کیا انتظامیہ کے دعوے حقیقت میں بدل پائیں گے۔