محکمہ کی جانب سے ماہ ستمر اور اکتوبر میں مٹر کے بیچ فراہم کیے جاتے ہیں اور بازار میں 80 روپے تک مٹر انہیں ملتا تھا لیکن ایگریکلچرل محکمہ یہی مٹر 50 روپے میں زمینداروں کو فروخت کرتا تھا۔ لیکن امسال کووڈ 19 کی وجہ سے مرکزی سرکاری نے سبسڈی ختم کر دی ہے اور اب محکمہ زراعت کسانوں کو 165روپے فی کلو حساب سے مٹر فراہم کرتا ہے جو کہ بازار میں 70سے 80 روپے میں دستیاب ہے۔ زمینداروں نے اس صورتحال پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ایگریکلچرل ڈائریکٹر اعجاز اندرابی نے کہا کہ باہر سے جو مٹر محکمہ کو حاصل ہوتا ہے اس پر سبسڈی ملتی تھی۔ جس وجہ یہاں کے کسانوں کو وہ سستے دام پر مٹر فراہم ہوتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ کووڈ 19 کے باعث مٹر پر سبسڈی کو ختم کیا گیا ہے جس کے نتیجے اب زمینداروں کو بھی یہ مٹر بیچ بغیر سبسڈی ہی فراہم ہونگے۔