سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر پولیس نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے تقریباً دس کارکنان اور یوتھ لیڈران کو جمعرات کی شام سرینگر کے لال چوک سے حراست میں لے لیا، کیونکہ پی ڈی پی کے مطابق یہ لیڈران 13 جولائی کے شہداء کی یاد میں ’’کینڈل مارچ‘‘ کرنا چاہتے تھے۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’پی ڈی پی کے نوجوان لیڈران 13 جولائی کے شہداء کی یاد میں کینڈل مارچ کرنا چاہتے تھے تاہم پولیس نے ان کو پریس کالونی سے گرفتار کر لیا۔‘‘
جموں و کشمیر پولیس نے اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئی متعلقہ افسر اس ضمن میں بات کرنا چاہتا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق پی ڈی پی سے وابستہ قریبا دس نوجوان لیڈران جمعرات شام کو پریس کالونی، سرینگر میں جمع ہوئے تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اور کوٹھی باغ تھانہ منتقل کر لیا۔
واضح رہے کہ 13جولائی کو یوم شہداء پر نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے ان افراد کو خراج عقیدت پیش کیا جو 13 جولائی سنہ 1931 کو سرینگر کے سنٹرل جیل کے باہر اس وقت کے ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کے فوج کے ہاتھوں شہید کئے گئے۔ ان 22کشمیری افراد کو اُس وقت شہید کیا گیا جب وہ عبدالقدیر خان نامی ایک قیدی کے مقدمے کی سماعت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج نے اندھادند گولیاں چلائی تھی اور 22 افراد کو ہلاک کیا تھا۔