اکتیس ممبران پر مشتمل پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے سیاحت، ثقافت اور ٹرانسپورٹ، جس کی قیادت ٹی جی ونکٹیش کر رہے ہیں۔ آج وادی کے چھ روزہ دورے پر آئی ہے۔
اگرچہ انتظامیہ کا کہنا ہے یہ وفد تعمیری پروجکٹس کے حوالے سے وادی کشمیر آیا ہے، تاہم ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ بھی اس وفد سے ملاقات کریں گے۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد فاروق عبداللہ کی کسی بھی سرکاری وفد کے ساتھ یہ پہلی ملاقات ہوگی۔ اس دوران وہ جموں و کشمیر کے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔
اس اعلیٰ سطح کے وفد میں لوک سبھا کے رکن راجیو پرتاپ روڑی، منوج تیواری، انتو انٹونی، مرگانی بھارت، تپیر گوا، راہل کساون، رمیش چندر مہاجی، سنیل بابو راو مندھ، کے مرلی دھرن، چھڑی پاسوان، کملیش پاسوان، سنیل کمار پنٹو، پرنس راج، تیرتھ سنگھ راوت، مالا راؤ، دشیانت سنگھ، راج بہادر سنگھ، رام داس چندر بانجی تاداس، کرپل بالاجی تومانے اور دنیش چندر یادو شامل ہیں۔ راجیہ سبھا ممبران میں پراسانہ آچاریہ، سشیل کمار مودی، سامبھاجی چترپاتی، سونل مان سنگھ، درک او برین، ترچی سوا، درھما پوری سری نواس، ونے دینو تندولکر اور کے سی ونو گوپال اس وفد کا حصہ ہیں۔