سرینگر:جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ اگر وادی میں والدین اپنے ان فرزندوں کو جو عسکریت پسند بن گئے ہیں، کو عسکریت پسندی کا راستہ ترک کرنے کی تلقین کریں گے تو نوجوانوں کی جانوں کا زیاں نہیں ہوگا۔
وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کولگام انکاؤنٹر کے دوران دو مقامی عسکریت پسندوں کے سرینڈر کرنے پر ان کے اہل خانہ کی کوششوں اور سکیورٹی فورسز کے تعاون کی سراہنا کی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسں نوعیت کی کاوشیں جاری رہنی چاہیے تاکہ بندوق اٹھانے والے نوجوانوں کو جینے کا دوسرا موقع مل سکے۔ Mehbooba on Surrender Militants
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ پولیس کے مطابق کولگام کے ہادیگام علاقے میں بدھ کو انکاؤنٹر کے دوران دو مقامی عسکریت پسندوں نے اہل خانہ کی اپیل پر سکیورٹی فورسز کے سامنے سرینڈر کیا۔ Two local militants Surrender in kulgam
خودسُپردگی کرنے والے عسکریت پسندوں میں ایک کی شناخت ندیم عباس میر ساکن گوفبل کولگام اور کفیل احمد میر ساکن میر پورہ قیموہ کولگام کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ دونوں ٹی آر ایف تنظیم سے وابستہ تھے۔ وہیں پولیس نے ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: