سرینگر: گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر نے گزشتہ چند برسوں کے دوران جی ایم سی سرینگر اور اس سے منسلک ہسپتالوں میں ایس آر او 384 کے تحت کام کرنے والے نیم طبی عملے کے 93 افراد کو نوکری سے برخاست کیا ہے۔
جی ایم سی سرینگر کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کے مطابق" سال 2009 میں لاگو کئے گئے ایس آر او 384 میں مختلف اوقات کے دوران ترمیم کی گئی اور اس کے تحت کام کرنے والے 93 افراد کو نوکری سے نکالا گیا۔"
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس آر او کے تحت جی ایم سی سرینگر اور اس سے منسلک ہسپتالوں میں تیکنیکی عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے تدریسی بنیاد پر عملے کی تقریری عمل میں لائی جاتی ہے اور یہ تقریری ایک سال تک ہوئی ہے۔لیکن ضرورت پڑنے پر ان کی معیاد میں اضافہ کیا جاتا ہے جو 6 سال تک ہو سکتی ہے۔
جی ایم سی سرینگر میں تدریسی بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین نے بتایا کہ جن 93 ملازمت سے نکالا گیا ہے۔ان کی تقرری سال 2011 اور 2012 میں عمل میں لائی گئی ہے اور قوائد و ضوابط کے تحت جی ایم سی کو مذکورہ ملازمین کو پہلے ہی باہر کرنا تھا لیکن میڈکل کالج انتظامیہ مذکورہ ملازمین کو باہر نہ کرسکی۔
Paramedical Staff Disengaged جی ایم سی سرینگر میں نیم طبی عملے کے 93 ملازمین برخاست
جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں تبدیل کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں نافذ ہونے والے نئے قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے، جموں و کشمیر انتظامیہ نے جی ایم سی سرینگر میں 93 پیرا میڈیکل اسٹاف کو نوکریوں سے فارغ کر دیا ہے۔
جی ایم سی سرینگر میں نیم طبی عملے کے 93 ملازمین برخاست
مزید پڑھیں:ARTO Employees Disengaged اے آر ٹی او سوپور کے تین ملازمین نوکری سے برطرف
برطرف عملے نے پہلے بھی کئی رٹ درخواستیں عدالت میں دائر کی تھیں اور انہیں عدالت سے ریلیف بھی ملا تھا۔ تاہم ' جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ' کے نفاذ کے ساتھ ہی یہ معاملہ ٹربیونل میں چلا گیا اور بعد میں ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے برطرف عملے کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے تمام عبوری ہدایات خالی کر دیں۔