اردو

urdu

ETV Bharat / state

'یوم خواتین پر ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں'

کشمیر کے سابق عسکریت پسندوں کی پاکستانی بیویاں اب تک متعدد بار احتجاج بھی کر چکی ہیں۔

By

Published : Mar 8, 2021, 9:15 PM IST

women's day
خواتین

عورت کی لا زوال قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرنے اور معاشرے میں انھیں جائز مقام اور مردوں کے برابر حقوق دلوانے کے لئے 1911 سے خواتین کا عالمی دن آٹھ مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اسی سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی میں بھی خواتین کا عالمی دن منایا گیا۔

خواتین

جہاں اس دن کی مناسب سے کئی تقریبات کا انعقاد میں عمل میں لایا گیا۔ وہیں، آج کے دن سرینگر میں سابق عسکریت پسندوں سے شادی کرنے والی پاکستانی خواتین نے بھی اپنے حقوق اور دیگر مطالبات پر سرینگر میں ایک مرتبہ پھر پریس کانفرنس کے ذریعے انتظامیہ کی توجہ اپنی طرف مبزول کرائی جو آئے روز اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کرتی رہتی ہیں۔

کشمیر سے تعلق رکھنے والے سابق عسکریت پسندوں کے ساتھ بیاہی گئی یہ وہ خواتین ہیں جو 2010 میں بازآبادکاری پالیسی کے تحت اپنے بال بچوں سمیت کشمیر آئی تھیں۔ لیکن تب سے لے کر اب تک یہ خواتین بھارتی شہریت اور سفری حقوق نہ ملنے کی وجہ سے اپنے مائکے پاکستانجانے کے لئے تڑپ رہی ہیں۔

ان خواتین کا کہنا ہے پہلے انہیں بازآبادی کاری منصوبے کے تحت یہاں لایا گیا اور اب غیر قانونی مہاجر کہہ کر شہریت اور سفری حقوق دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ سائرہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ غیر قانونی مہاجر ہیں تو انہیں پھر اپنے بال بچوں سمیت پاکستان واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’مواقع فراہم کرنے پر خواتین ہر میدان میں سبقت لے جا سکتی ہیں‘

سابق عسکریت پسندوں سے شادی کر چکی ان خواتین کی تعداد 300 سے زائد ہے۔ اِن میں سے بعض خواتین کی طلاق ہو گئی ہے اور کئی ذہنی مریض بن چکی ہیں۔ وہیں، دو خواتین نے خودکشی بھی کر لی ہے۔

بشرا کہتی ہیں کہ ہم بھی بھارت کی دیگر خواتین کی طرح ہیں جس طرح اُن کی قدرو منزلیت، عزت احترام اور حقوق ہیں، ویسے ہی ان کے بھی حقوق ہیں۔ جس کی پاسداری کرنا سرکاری کی زمہ داری ہے۔

واضح رہے کشمیر سے تعلق رکھنے والے سابق عسکریت پسندوں کے ساتھ بیاہی گئی یہ خواتین اب تک متعدد بار احتجاج بھی کر چکی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details