اندرابی، خواتین کی اصلاحی و سیاسی تنظیم دختران ملت کی سربراہ ہیں۔ انہیں حکام نے 2018 میں دو ساتھیوں ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی سمیت، عسکریت پسندوں کی معاونت اور ٖغیرقانونی طور سرحد پار سے رقومات حاصل کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ڈان کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں کو بتایا ہے کہ آسیہ اندرابی کی جان خطرے میں ہے کیونکہ بھارتی عدالتیں انہیں فرضی مقدمات میں ملوث کرکے انکے خلاف 18 جنوری کو سزا کا اعلان کرنے والی ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’بھارتی حکومت کا کشمیر کی جائز جدوجہد کو دہشت گردی قرار دینا اور اسکے قائدین کو فرضی مقدمات کے تحت بند کرنا ، یو این چارٹر، اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے‘۔
پچپن سالہ آسیہ اندرابی گزشتہ دو سال سے دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ انکے شوہر عاشق حسین فکتو عرف محمد قاسم بھی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ فکتو جمعیت المجاہدین تنظیم کے لیڈر رہے ہیں۔ عدالت نے انہیں انسانی حقوق کارکن ہردے ناتھ وانچو کی ہلاکت میں ملوث ہونے کی پاداش میں عمر قید سنائی ہے۔
اندرابی کے بیٹے احمد بن قاسم نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ انکی صحت تشویشناک حد تک بگڑ گئی ہے۔