چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈر (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا کہ پاکستان وادی کشمیر کے نوجوانوں کو مختلف طریقوں سے عسکریت پسندی کی طرف راغب کرتا ہے اور انہیں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار بھیج دیتا ہے۔
ایک نیوز ایجنسی سے خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے کہاکہ 'ہمسایہ ملک سے آنے والے عسکریت پسند بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ فورسز کارروائی کرے تاکہ مزید شہری ہلاکتیں ہو۔
پاکستان پر غلط معلومات پھیلانے اور عسکریت پسندی کی صف میں نئی بھرتی کے سلسلے میں نوجوانوں کو راغب کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی ایس راجو نے کہا 'عسکریت پسند نوجوانوں کو سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے ذریعے عسکریت پسندی کے لیے راغب کرتے ہیں لیکن عوام پاکستان کی اس ناکام کوشش سے بخوبی واقف ہے'۔
انہوں نے کہا 'سنہ 2018 کے مقابلے 2020 میں عسکریت پسندوں کی شمولیت کافی حد تک کنٹرول میں رہی۔ وادی میں عسکریت پسندوں کی موجودہ تعداد 217 ہے۔ جو گذشتہ دہائی میں سب سے کم ہے'۔