پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کے شرکاء نے آج حدبندی کمیشن کی سفارشات کے خلاف احتجاج کیا۔ اگرچہ انتظامیہ نے پی اے جی ڈی لیڑران فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی اور یوسف تاریگامی کو ان کے گھروں میں نظر بند رکھا PAGD Leaders Detained۔
بندشوں کے باوجود نیشنل کانفرس اور پی ڈی پی کارکنان نے سرینگر میں کشمین کے خلاف احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی PAGD Associates Protest۔
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ''ہمارے احتجاج کو ناکام بنانے کی کوششوں کے باوجود بھی پی ڈی پی اور این سی کے کارکنان دفعہ 370 کی غیر قانونی منسوخی کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے آج سرینگر میں سڑکوں پر احتجاج کرنے میں کامیاب ہوئے۔ '' انہوں نے کہا کہ میں کارکنان کی عزم و ہمت کو سلام کرتی ہوں۔''
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی نے بتایا کہ ان کے رہنماؤں کو انتظامیہ نے نظر بند کیا ہے اور پر امن احتجاج پر بھی پابندی عائد کی ہے۔
پولیس نے ان تینوں رہنماؤں کی رہائش گاہوں کے دروازوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ ان کی باہر نکلنے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے۔