سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر میں سیکورٹی ایجنسیز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے نیٹ ورکس، عسکریت پسند گروپس اور عسکریت پسندی یا علیحدگی پسندی کی فنڈنگ کے خلاف کی گئی کارروائیوں میں 500 سے زائد غیر منقولہ جائیداد کو قرق کرنا بھی شامل ہے۔ سیکورٹی ایجنسیز کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسندی کے ماحول کو تباہ کرنے کے بعد ہی وادی کشمیر میں عسکریت پسندی پوری طرح ختم ہو جائے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر پولیس کی کرائم برانچ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، ریاستی تفتیشی یونٹ (ایس آئی یو)، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے او جی ڈبلیوز (عسکریت پسندوں کے معاونین)، عسکریت پسندوں اور عسکریت پسندی کے حامیوں کی 500 سے زیادہ جائیداد کو قرق کیا ہے۔ اور اب تک قرق کی گئی جائیداد کی مالیت سینکڑوں کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق تقریباً 4,200 عسکریت پسند جو پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں رہائش پذیر ہیں، کو بھارتی سرکار نے ’’اعلان کردہ مجرم‘‘ کے طور پر ظاہر کیا ہے اور ان کے اثاثے ضبط کیے جا رہے ہیں۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’’عسکریت پسند جو گزشتہ تین دہائیوں سے پی او کے میں رہ رہے ہیں اس فہرست میں شامل ہیں، جو پہلے ہی انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن اور ٹیکسیشن کو بھیجی گئی تھی۔ یقیناً محکمہ ریونیو ان جائیدادوں کو اپنے قبضے میں لے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کو کوئی نہ خریدے۔‘‘