انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پیر کے روز جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں کروڑوں روپے مالیت کے اسکینڈل کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں 7 گھنٹے تک نیشنل کانفرنس صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے پوچھ گچھ کی اور ان کا بیان ریکارڈ کیا۔
ای ڈی کی جانب سے یہ پوچھ تاچھ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے چار روز قبل تشکیل کئے گئے 'پیپلز ایلائنس فار گپکار ڈکلیریشن' کے بعد کی گئی ہے۔
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اس کو سیاسی انتقام گیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'دفعہ 370 کی منسوخی کے متعلق ان کی پوزیشن کمزور نہیں ہوگی'۔ سات گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد فاروق عبداللہ جب باہر آئے تو غصہ ان کے چہرے پر صاف ظاہر تھا۔ ای ڈی نے انکو آج صبح 11 بجے سرینگر کے راجباغ دفتر بلایا تھا جہاں انکی پوچھ تاچھ 5:30 تک جاری رہے۔
سات گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد فاروق عبداللہ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے اگر انکو پھانسی پر بھی لٹکایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پچھ تاچھ یا دیگر حربے استعمال کرکے مرکزی سرکار انکا حوصلہ کمزور نہیں کر پائے گی۔