سرینگر:جموں و کشمیر میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ اختیارات دینے پر سرینگر میں آل پارٹیز میٹنگ میں سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے تمام سیکولر اور جمہوری اپوزیشن جماعتوں کو کشمیر مدعو کیا جائے گا اور ان کو جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔ میٹنگ ستمبر میں منعقد ہوگی لیکن اس کی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی ہے۔ یہ جانکاری سی پی ای ایم کے سٹیٹ سیکریٹری یوسف تاریگامی نے ای ٹی بھارت کو دی۔ Opposition Parties Meeting in Kashmir
واضح رہے کہ آج سرینگر میں ممبر پالیمنٹ و نیشنل کانفرنس کے سربرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کُپکار میں ایک آل پارٹی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔ میٹنگ کے اختتام پر فاروق عبداللہ نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے یہ احکامات ان کے لیے قابل قبول نہیں ہیں اور وہ اس کی بھر پور مخالفت کریں گے۔ All Parties Meeting in Srinagar
فاروق عبداللہ کہا کہ آل پارٹیز میٹنگ میں تمام سیاسی جماعتوں کی متفقہ رائے رہی ہے کہ ہم سب اس نئے قانون کی متحد ہو کر مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ کا حقوق دینے سے ان پر مزید حملے ہوں گے اور غیر مقامی افراد کے لیے اسمبلی کا دروازہ کھل جائے گا۔ سیاسی جماعتوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس فیصلے سے کشمیر میں پنڈتوں اور غیر مقامی مزدوروں پر حملے بڑھ سکتے ہیں۔ JK opposition parties on new electoral roll Revision
انہوں نے کہا کہ ایسی ہی ایک اور میٹنگ وہ جموں میں بھی کریں گے اور لوگوں کو سمجھائیں گے کہ اس سے کیا نقصانات ہوں گے۔ انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ ہم کل رہیں یا نہ رہیں لیکن لڑائی بند نہیں ہوگی۔ بھارت کو دو سو سال آزادی کی لڑائی میں لگے۔ ہم بھی لڑیں گے- ہم بھاگنے والے نہیں ہیں۔ یہاں کے عوام کے ساتھ جو کھلواڑ ہورہا ہے، ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔ Jammu and Kashmir voter list controversy