سرینگر:جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ مرکزی سرکار چین کو لداخ پر قبضہ کرنے سے نہیں روک پائی لیکن ان کو سرینگر سے کرگل آنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ان باتوں کا اطہار عمر عبداللہ نے کرگل کے دورے پر دراس میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔Omar Abdullah On China
ڈاک بنگلہ دراس میں انتظامیہ کی طرف سے نیشنل کانفرنس کو اجلاس منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ ایسے اقدامات سے ہی حکمرانوں کی نیت کا پتہ چل جاتا ہے۔Omar Abdullah Accuses Kargil Admin
Omar Abdullah Accuses Kargil Admin چین کو روک نہیں سکتے، لیکن ہمیں سرینگر سے کرگل آنے نہیں دیتے، عمر عبداللہ - Omar Abdullah Kashmir ladakh Relations
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ کشمیر اور کرگل کے درمیان جو رشتہ ہے وہ نقشے پر نقلی لکیریں کھینچنے سے کمزور نہیں ہوگا اور نہ ہی اس رشتے میں کبھی کوئی کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو یہاں کے لوگوں کی حمایت حاصل نہیں تھی۔
عمر عبداللہ نے کہا کشمیر اور کرگل کے درمیان جو رشتہ ہے وہ نقشے پر نقلی لکیریں کھینچنے سے کمزور نہیں ہوگا اور نہ ہی اس رشتے میں کبھی کوئی کمی آئے گی انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی دورائے نہیں کہ کتنی ہی لکیریں کیوں نہ کھینچی جائیں کشمیر اور کرگل کے لوگوں کو جدا نہیں کیا جاسکتا ہے۔Omar Abdullah Kashmir ladakh Relations
انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کے ایسے ہی اقدامات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہیں کہ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو یہاں کے لوگوں کی حمایت حاصل نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ کرگل اور لیہہ کو جموں و کشمیر سے الگ کرنے کے فیصلے سے اگر یہاں کے لوگ مطمئن ہوتے تو ہمارے پروگرام کو آسانی سے اجازت مل گئی ہوتی۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ آپ 5اگست 2019 کے فیصلوں سے خوش نہیں، ہم جانتے ہیں آپ پر کیا گزر رہی ہے،ہم یہ بھی جانتے آپ کن حالات میں ہیں،کس طرح آپ کی ہر چیز کو نظرانداز کیا جارہا ہے،کس طرح آپ کے جذبات کی قدر نہیں ہورہی ہے۔
دراس پہنچنے پر پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں نے عمر عبداللہ کا گرمجوشی سے استقبال کیا ۔ان کے ہمراہ پارٹی کے دیگر لیڈران بشمول ناصر اسلم وانی، تنویر صادق شریک تھے۔
قابل ذکر ہے کہ لداخ انتظامیہ 31 اکتوبر یعنی آج یونین ٹریٹری کے تین سال مکمل ہونے پر "یو ٹی فاؤنڈیشن ڈے" منا رہی ہے۔
واضح رہے کہ خطہ لداخ کو 5 اگست 2019 کو مرکزی سرکار نے جموں کشمیر سے علیحدہ کرکے یونین ٹریٹری کا درجہ دیا تھا۔ لداخ سابق ریاست جموں کشمیر کا حصہ تھا۔مرکزی سرکار نے لداخ میں اسمبلی نہیں رکھنے کا فیصلہ کیا محض ایک ممبر پارلیمنٹ اس یو ٹی سے منتخب ہوتا ہے۔تاہم نیشنل کانفرنس کرگل ہیل ڈیولپمنٹ کونسل میں برسر اقتدار ہے جس کے چئیرمین نیشنل کانفرنس کے سابق اسمبلی رکن فیروز خان ہے۔لداخ یوٹی میں لیہہ اور کرگل ہیل ڈیولپمنٹ کونسل ہے جس کے ممبران انتخابات میں منتخب ہوتے ہیں۔