سرینگر:نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے غزہ پر اسرائیلی بمباری بند ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم اس بمباری سے بے گناہوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس جنگ کا دائرہ غزہ سے باہر پھیل گیا، تو ظاہر سی بات ہے کہ ہمارے لوگ بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو سرینگر میں نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر بمباری رکنی چاہیے، اس کے بعد جو آگے کی کارروائی ہوگی وہ دیکھی جائے گی لیکن اس بمباری میں بے گناہ لوگوں کو جو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ رکنا چاہئے.انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے ہم غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ غزہ کی بمباری میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں اور آج دنیا نے ثابت کر دیا ہے کہ روس اور اسرائیل کے لیے الگ الگ قوانین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب روس نے یوکرین کا گیس پانی اور خوراک بند کیا تھا تو اس وقت یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ یہ جنگی جرم ہیں اور یہ بات ریکارڈ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اُس وقت جو روس نے یوکرین کے ساتھ کیا تھا وہ جنگی جرم تھا تو آج جو اسرائیل غزہ کے ساتھ کر رہا ہے وہ کہا ہے، وہ 'وائر کرائم' نہیں ہے۔