سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پیر کے روز اپنے والد سے اتفاق نہ رکھتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو جی 20 کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "اس جی 20 تماشے کی وجہ سے سرینگر میں حالات خراب ہیں۔ اصل میٹنگ میں شاید زیادہ تر علاقوں کو لاک ڈاؤن اور لوگوں کو اپنے گھروں میں بند ہوئے دیکھیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "شاید بی جے پی جان بوجھ پر جموں کے لوگوں کو اس تکلیف سے دور رکھ رہی ہے، جو ہم یہاں وادی میں جھیل رہے ہیں۔ جی 20 نے سرینگر کے باشندوں کو صرف سزا دی ہے۔"
Omar Abdullah on G20 Summit in Valley سری نگر میں جی20 اجلاس تماشہ، عمرعبداللہ
وادی کشمیر میں جی-20 کی اجلاس سے پہلے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اب سابق وزیر اعلی و نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ Omar Abdullah on G20 Summit In Valley
واضح رہے اس کے قبل عمر کے والد اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے جموں میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ "اگر لداخ اور سرینگر میں جی 20 کے اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں تو جموں میں کیوں نہیں؟ جموں کو نظر انداز کیوں کیا جا رہا ہے۔" ڈاکٹر فاروق کے بیان سے پہلے ہفتے کے روز جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی جی 20 کے حوالے سے بیان دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ "جہاں وادی میں مئی کے آخر میں جی 20 اجلاس ہونے جا رہا ہے وہیں یہاں نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ وادی کے مختلف اضلاع سے سیکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اگر حالات بہتر ہو چکے ہیں تو عوام پر کیوں ظلم ستم کیا جا رہا ہے؟"
مزید پڑھیں:
TAGGED:
g20 summit in srinagar