سرینگر کے سنگم، عیدگاہ علاقے میں جمعرات کی صبح نامعلوم اسلحہ برداروں نے بائز ہائر سیکنڈری سکول کے احاطے میں پرنسپل سمیت دو اساتذہ کو گولیاں بر ساکر ابدی نیند سلادیا۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے شہری ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’’سری نگر سے ایک بار پھر انتہائی افسوس ناک خبر آرہی ہے۔ ایک بار پھر ٹارگیٹ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور اس وقت عیدگاہ علاقے میں قائم ایک سرکاری اسکول کے دو اساتذہ نشانہ بنائے گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہا: ’’اس انسانیت سوز واقعے کی مذمت کو الفاظ کے سانچے میں نہیں ڈھالا جاسکتا ہے، میں متوفین کی ارواح کے سکون کے لئے دست بدعا ہوں۔‘‘
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دو اساتذہ کی ہلاکت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’’کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے جہاں اب ایک اقلیتی فرقہ تازہ ٹارگیٹ ہے۔‘‘
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’’حکومت ہند کے نیا کشمیر بنانے کے دعوے غلط ثابت ہوئے ہیں۔ ان (حکومت ہند) کا واحد مقصد کشمیر کو اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے استعمال کرنا ہے۔‘‘