سرینگر: کشمیر کے تاجروں کے ایک بڑی خبر یہ ہے کہ اب کشمیری ٹوئیڈ کلاتھ کے لیے جی آئی ٹیگ لگے گا۔ ڈائریکٹر، ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم، کشمیر نے ویونگ آف ٹوئیڈ کے صدیوں پرانے دستکاری کے زوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ٹوئیڈ کا جی آئی سرٹیفیکیشن اس دستکاری کو ایک نئی تحریک دے گا۔ اسے رجسٹر کرنے کا بنیادی مقصد کشمیر کے ٹوئیڈ کے لیے تحفظ حاصل کرنا ہے، جو اسے مزید فروغ دیتا ہے اور اسے عالمی سطح پر بڑھنے کے لیے آگے بڑھاتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ "محکمہ نے یہ ضروری محسوس کیا کہ کشمیر ٹوئیڈ کو قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں پہچانا جائے کیونکہ اس کی انفرادیت یہ ہے کہ 100 فیصد اون ملک کے باقی حصوں میں تیار کی جاتی ہے جہاں اس میں ویسکوز کا مرکب بھی ہوتا ہے۔ ٹوئیڈ کپڑا دنیا بھر میں دستیاب ہے، کشمیر میں یہ صدیوں سے بازار میں ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:
GI Tag for Kashmiri Tweed کشمیری ٹوئیڈ کلاتھ کے لیے جی آئی ٹیگ لگے گا
اہم اقدامات کے تحت جموں و کشمیر محکمۂ ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم نے کشمیری ٹوئیڈ کپڑے کے اندراج کے لیے متعلقہ اتھاریٹی کو تجویز پیش کی ہے۔ Now GI Tag for Kashmiri Tweed Cloth
واضح رہے کہ جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے پاس اون کی پروسیسنگ کے لیے پہلے ہی دو بڑی سہولیات موجود ہیں، ایک یو این ڈی پی میں ڈائریکٹوریٹ آف ہینڈی کرافٹ اینڈ ہینڈلوم، کشمیر کے دائرہ کار میں اور دوسری سہولت جے کے آئی میں ہے جو خام مال کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے میں سب سے آگے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اب تک کشمیر کی سات بڑی دستکاریوں یعنی کانی شال، پشمینہ، سوزنی، پیپر مچي، اخروٹ کی لکڑی کا نقش و نگار، کھٹم بند، اور ہاتھ سے بنے ہوئے قالین پہلے ہی جی آئی سرٹیفائیڈ ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ سات مزید دستکاریوں یعنی کشمیر نمدا، واگگو، شکارا، گابا، کشمیر ولو بیٹ، کریول اور چین سلائی کی جی آئی رجسٹریشن کا عمل پہلے سے ہی زیر عمل ہے اور ان تمام دستکاریوں کے جی آئی سرٹیفیکیشن کے لیے ڈوزیئر چنئی میں جی آئی حکام کو جمع کرایا گیا ہے۔