اس ضمن میں محکمہ مکانات و شہری ترقی کے سیکریٹری دھیرج گپتا نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں میونسپل کمیٹیز اور کارپوریشنز کو جموں و کشمیر پریپریشن اور رویژن مارکٹ ویلیو گائیڈ لائنز (2011) (Jammu and Kashmir Preparation and Revision Market Value Guidleine Rules) کے تحت زمین یا جائیداد پر ٹیکس عائد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اس فیصلے کے ردعمل میں کشمیر کی سیاسی اور تجارتی تنظیموں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک جموں و کشمیر کے عوام کی اقتصادی حالت بہتر نہیں ہوتی تب تک جائیداد ٹیکس عائد کرنے کا عمل ملتوی کیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں میونسپل کمیٹیز اور کارپوریشنز کو اپنی حدود میں جائیداد پر ٹیکس لگانے کے اختیارات دئے تھے۔