موصوف صدر نے الطاف بخاری کی سربراہی میں جموں وکشمیر ایڈوائزری کونسل بننے کی افواہوں کے حوالے سے یہاں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: 'لگاتار سوشل میڈیا اور الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پر خبریں آرہی ہیں کہ جموں وکشمیر میں ایک عبوری حکومت بننے والی ہے، یہ ایک شگوفہ ہے اور سب سوشل میڈیا کا پروپیگنڈا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی سرکار بننے والی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی وزیر اعلیٰ بننے والا ہے۔
مسٹر رینہ نے کہا کہ یہاں لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں کام کاج چل رہا ہے جب بھی کوئی نئی حکومت بنے گی تو الیکشن کے بعد ہی بنے گی۔
انہوں نے کہا: 'یہاں کوئی عبوری حکومت نہیں بنے گی جب بھی کوئی حکومت بنے گی تو وہ الیکشن کے بعد ہی بنے گی اور جموں وکشمیر کا اگلا وزیر اعلیٰ بی جے پی کا ہوگا اور ڈوگرہ ہوگا'۔
جموں وکشمیر میں اسمبلی حلقوں کی سرنو حد بندی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں موصوف صدر نے کہا: 'اسمبلی نشستوں کی جب حد بندی ہوگی تو جن لوگوں میں شکوک و شبہات ہیں ان کو وہ سب دور ہوں گے کیونکہ اس کو آئین اور قانون کے مطابق کیا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ عطا کرنے والے دفعات370 اور 35 اے اور دو جھنڈوں میں سے ایک جھنڈے کو ختم کرنے پر سب لوگ خوش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے وعدوں کو پورا کیا اور ٹول پلازہ ختم کرنے کے وعدے کو بھی پورا کریں گے۔