سرینگر:اسکولی تعلیم کے محکمے نے پیر کے روز ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فلاح عام ٹرسٹ کی نگرانی میں چلنے والے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند کردی گئی ہیں۔ حکام کے مطابق یہ ٹرسٹ جماعت اسلامی تنظیم کا ایک ذیلی ادارہ ہے جس پر 2017 میں پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ وہیں جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے جمعہ کے روز کہا کہ فلاح عام ٹرسٹ سے منسلک دس اداروں کے طلبہ کو وقتاً فوقتاً امتحانات کے مقاصد کے لیے محکمے نے قریبی سرکاری اسکولوں کے ساتھ ٹیگ کیا تھا۔
اسکولوں کی فہرست جاری کرتے محکمے نے کہا کہ فلاح عامہ کو کوئی بھی اسکول جموں و کشمیر بورڈ سے منسلک نہیں ہے، لیکن جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کے عبوری احکامات آڈر تاریخ 23 نومبر 2019 میں دس اسکولوں کو امتحانی مقاصد کے لیے نزدیکی سرکاری اسکولوں کے ساتھ منسلک رکھا گیا تھا۔
ان اداروں میں اسلامیہ ماڈل اسکول (بوائز اینڈ گرلز) برزولہ سرینگر، اسلامیہ ماڈل اسکول کپواڑہ، اسلامیہ ماڈل اسکول ہندواڑہ، اسلامیہ ماڈل اسکول دیور لولاب کپواڑہ، اسلامیہ ماڈل اسکول دروازہ سوپور، اسلامیہ ماڈل اسکول، بٹہ مالو سرینگر، اسلامیہ ماڈل اسکول نیو چوک اننت ناگ، اسلامیہ ماڈل اسکول، صفا پورہ گاندربل، اسلامیہ اقبال میموریل اسکول سوپوربارہمولہ اور نور الاسلام ہائی اسکول بارہمولہ شامل ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر پولیس کی ریاستی تحقیقاتی ایجسنی کی طرف سے کئی گئی تحقیقیات میں یہ بات سامنے آئی کہ جماعت اسلامی کے فلاح ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے اسکولوں میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی کام انجام دیے گئے اور سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا گیا۔ جماعت اسلامی جو کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کے تحت پہلے ہی ممنوع قرار دی گئی ہے۔
فلاح عام ٹرسٹ کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کا قائم کردہ ایک ٹرسٹ ہے جو 31 جولائی 1962 سے ہے جو کہ سرکاری آرڈر نمبر 169/72 کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ فلاح عام ٹرسٹ سے منسلک اسکولوں میں جموں وکشمیر محکمہ تعلیم اور بورڈ آف اسکول ایجوکیشن تسلیم شدہ کتابیں اور تجویز شدہ نصاب پڑھایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مذکورہ اسکولوں میں اسلامک اسٹڈیز اور عربی بھی پڑھائی جاتی ہے، وہیں ان مذکورہ اسکولوں میں دو دہائی سے پری پرائمری سطح پر انگریزی بھی پڑھائی جارہی ہے۔