عالمی وبا کی دوسری لہر کی قہر انگیزی کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے وادی کشمیر میں نافذ کورونا لاک ڈاؤن جمعہ کو آٹھویں روز بھی جاری رہا، جس کے نتیجے میں وادی کے اطراف و اکناف کی جامع مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی۔ نیز جمعتہ الوداع اور یوم القدس کی مناسبت سے منعقد ہونے والی بڑی بڑی تقریبات اور برآمد ہونے والے جلوس بھی مفقود ہو کر رہ گئے۔
ادھر وادی کے بازاروں میں ماہ صیام کے آخری ایام کے دوران عید کی خریداری کے لئے جو لوگوں کا رش ہوتا تھا وہ غائب ہے۔ دکانیں، کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں سے ہر طرح کا ٹرانسپورٹ غائب ہے۔ صرف ایمر جنسی (ہنگامی ) سروسز سے وابستہ ملازمین اور فرنٹ لائن واریئر ہی سڑکوں پر نظر آرہے ہیں۔
وادی کے بعض علاقوں میں نوجوانوں کی طرف سے محدود پیمانے پر مساجد کے صحنوں اور پبلک پارکوں میں سماجی دوری کا خاص خیال رکھتے ہوئے فلسطین کے حق میں احتجاجوں کا اہتمام کیا گیا۔
واضح رہے کہ وادی میں ہر سال یوم القدس کے موقع پر فلسطین کے حق میں جلوس برآمد کئے جاتے تھے جن میں لوگ بیت المقدس کی آزادی کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف نعرے بلند کرتے تھے۔