اردو

urdu

ETV Bharat / state

No Candidate from Kashmir Cracks UPSC 2021: وادی سے کوئی امیدواروں یو پی ایس سی امتحانات عبور نہیں کر پایا

سول سروسز امتحانات 2021 کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ اس امتحان میں جموں و کشمیر اور لداخ کے 10 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے، لیکن اس سال وادی کے کسی بھی امیداوار کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔No Candidate from Kashmir Cracks UPSC 2021

no-candidate-from-kashmir-cracks-the-upsc-exam-2021
وادی سے کوئی امیدواروں یو پی ایس سی امتحانات عبور نہیں کر پایا

By

Published : May 30, 2022, 10:59 PM IST

سرینگر:جموں و کشمیر اور لداخ کے 10 امیدواروں نے 2021 سول سروس امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے، جن میں 8 امیدواروں کا تعلق جموں ہے جب کہ 2 امیدوار لداخ خطے سے تعلق رکھتے ہیں۔ جموں صوبے کے جو امیدواروں یو پی ایس سی امتحان میں کامیابی سے سرفراز ہوئے ہیں۔ ان میں پارتھا گپتا، پنکج یادو، اسرار احمد کچلو، نمنیت سنگھ، شیوانی جیرنگل، محمد شبیر اور انجیت سنگھ شامل ہیں۔ جب کہ لداخ سے تعلق رکھنے والے تنزین چونزوم اور انور حسین کے نام بھی قابل ذکر ہیں۔


جموں صوبے سے کامیاب امیدواروں میں تین ڈوڈہ اور پونچھ اضلاع سے ہیں جب کہ دیگر پانچ امیدوار اسی صوبے کے مختلف اضلاع کے رہنے والے ہیں۔

وادی سے کوئی امیدواروں یو پی ایس سی امتحانات عبور نہیں کر پایا

جموں و کشمیر ایل جی منوج سنہا نے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان امیدواروں کی کامیابی سے دیگر تعلم یافتہ نواجون بھی اب امتحانات میں حصہ لینے کی طرف راغب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سروس میں آپ کو ایک شاندار اور چیلنجنگ مستقبل کے لیے ان کی نیک دعائیں ہیں۔

واضح رہے سول سروسز کا امتحان ہر سال UPSC کے ذریعہ تین مرحلوں میں لیا جاتا ہے اور اس میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (IAS)، انڈین فارن سروس (IFS) اور انڈین پولیس سروس (IPS) کے افسران کو منتخب کیا جاتا ہے۔

وہیں وادی میں امسال کوئی امیدوار پو پی ایس سی امتحانات عبور نہیں کر پایا جس سے کچھ پڑھے لکھے حلقوں میں مایوسی دیکھی جا رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ درجنوں امیدواروں نے ان امتحانات میں حصہ لیا تھا لیکن کسی کو کامیابی نہیں ملی۔

یاد رہے کہ سنہ 2010 میں شاہ فیصل نے ان امتحانات میں ٹاپ کیا تھا جس کے بعد تعلیم یافتہ نوجوانوں میں ان امتحانات کی طرف رجحان بڑھ گیا تھا۔ شاہ فیصل کے بعد اطہر عامر خان سنہ 2015 میں یو پی ایس اے امتحانات میں دوسرے ٹاپر رہے تھے۔

پو پی ایس سی امتحانات میں کشمیری نوجوانوں کو امتحانات کی تربیت دینے والے ایک افسر نے بتایا کہ گزشتہ دس برسوں میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ وادی سے کسی امیدوار کو ان امتحانات بھی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔

کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ہی جموں و کشمیر کے امیدواروں کی پانچ سال کی عمر میں رعایت ختم کردیا ہے جس سے اب اس امتحان میں کم امیدواروں کو حصہ لینے کا موقع مل رہا ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں 37 سال تک کہ عمر کے امیدوار امتحانات میں حصہ لے پاتے تھے تاہم جب سے عمر کہ رعایت ختم کر دی گئی ہے تب سے 32 برس تک کے امیدوار ہی ان امتحانات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:


کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین برس سے وادی میں نامسائد حالات بشمول دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انٹرنیٹ بندشیں اور کورونا وائرس کی لگاتار پابندیوں سے ذہنی دبا میں اضافہ ہوا ہے جس سے پڑھائی بھی متاثر ہوئی ہے۔

سنہ 2021 میں جموں وکشمیر سے محض چھ امیدواروں نے اس امتحانات میں کامیاب حاصل کی جب کہ سنہ 2019 میں 16 امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ اس سال یو پی ایس سے امتحانات میں 685 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے جن میں 23 مسلم امیدوار بھی شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details