سرینگر (جموں و کشمیر):سرینگر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) کے 25 طلباء نے کشمیر کا پہلا گو کارٹ ریسنگ ماڈل (جی -01) تیار کر لیا ہے۔ یہ آل انڈیا گو کارٹنگ مقابلے میں حصہ لے گا جو اگلے ہفتے کوئمبٹور، تمل ناڈو میں منعقد ہوگا۔ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق رجسٹرار پروفیسر سید قیصر بخاری اور انچارج ڈائریکٹر این آئی ٹی، سرینگر، پروفیسر ایم ایف وانی نے ٹیم گرودا کے پہلے ریسنگ ماڈل (جی -01) کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ تقریب میں سبھی ڈینز اور مختلف شعبہ جات کے سربراہان نے شرکت کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 25 طلباء کی ٹیم کو شعبہ مکینیکل کے سربراہ پروفیسر عدنان قیوم نے جمع کیا اور وہ ڈاکٹر ایچ ایس پالی اور دنیش کمار راجندرن کی رہنمائی میں گزشتہ کچھ مہینوں سے کیمپس میں پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گو کارٹ میں بجاج پلسر 150 انجن استعمال کیا گیا ہے جسے مختلف ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے ری ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ ڈیزل ایندھن پر چلتا ہے اور اس کی ٹاپ اسپیڈ 150 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
این آئی ٹی کی جانب سے جاری بیان میں سڑک پر چلنے سے قبل، آزمائشی رن کامیابی سے مکمل ہو گیا سبھی معیاری جانچ پڑتال، ٹیسٹ وغیرہ مکمل/پاس کر لئے گئے۔ ٹیم گروڑا کے ماڈل کی تعریف کے حوالہ سے انچارج ڈائریکٹر پروفیسر ایم ایف وانی نے کہا کہ ’’یہ پورے انسٹی ٹیوٹ کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ پہلی بار ہے کہ طلباء نے گو کارٹ ماڈل تیار کیا ہے۔ یہ ابھی شروعات ہے اور بہت کچھ آنے والا ہے۔ ہمارے طلباء دن رات اختراعات پر کام کر رہے ہیں اور ہم کیمپس میں اپنے انفراسٹرکچر کو بھی اپ گریڈ کر رہے ہیں۔‘‘