ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق حکام نے بتایا کہ 'نوید بابو نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ انجینیئر رشید سے رابطے میں تھا۔'
دیویندر سنگھ معاملہ: انجینئر رشید سے پوچھ گچھ ہوگی
قومی تحقیقاتی ایجنسی، جموں و کشمیر کے سیاسی رہنما اور سابق رکن اسمبلی انجینیئر رشید سے حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو سے تعلقات کے بارے میں پوچھ گچھ کرے گی۔ نوید بابو کو معطل پولیس افسر دیویندر سنگھ کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔
عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینیئر رشید شمالی کشمیر کے لنگیٹ حلقہ اسمبلی سے رُکن تھے۔
انجینیئر رشید کو 9 اگست 2019 کو مبینہ طور پر عسکری سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ایک کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ فی الحال وہ تہاڑ جیل میں ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ایجنسی جلد ہی رشید کو پیش کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرے گی اور نوید بابو کے ساتھ ان کی وابستگی کے بارے میں پوچھ گچھ کرے گی۔
نوید بابو کو 11 جنوری کے روز معطل پولیس افسر دیویندر سنگھ کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ جموں کی طرف جا رہے تھے۔ ان کی تحویل سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔ نوید بابو 6 فرووی تک این آئی اے کی تحویل میں رہیں گے۔
بتا دیں کہ این آئی اے نے گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے شوپیان اور کولگام اضلاع کے کئی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں انجام دی جو آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔
ایجنسی نے آج پلوامہ کے ترال میں واقع معطل پولیس افسر دیویندر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔
ترال میں واقع رہائش گاہ پر ان کے والدین رہتے ہیں اور پہلی بار این آئی اے نے وہاں چھاپہ مارا ہے۔ اس سے قبل سرینگر میں واقع رہائش گاہ پر کئی مرتبہ چھاپہ مارا ہے۔ اس کے علاوہ ایجنسی نے دیویندر سنگھ کے بینک اکاؤنٹس کی بھی جانچ کی تھی اور ان کے گھر سے 7.5 لاکھ روپے ضبط کیا ہے۔