سرینگر (جموں و کشمیر) :متحدہ مجلس علماء (ایم ایم یو) جموں وکشمیر نے مجلس کے صدر اور وادی کشمیر کے سرکردہ عالم دین مولانا محمد رحمت اللہ میر قاسمی کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے طلب کئے جانے پر فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے حد درجہ افسوسناک قرار دیا ہے۔ ایم ایم یو نے اس حوالہ سے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’’مولانا رحمت اللہ میر قاسمی ایک بزرگ عالم دین، مصلح اور دین اسلام کے مخلص داعی ہیں جنہوں نے ملت کشمیر کی دینی، تعلیمی و اصلاحی خدمات کیلئے اپنے آپ کو وقف کر رکھا ہے۔‘‘ بیان میں انہیں این آئی اے کی جانب سے طلب کرنے کیخلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا گیا کہ ’’اس طرح کی کارروائیوں سے عوام میں بے چینی اور غم و غصہ پایا جا رہا ہے اس لئے یہ سلسلہ فوراً بند کیا جائے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کشمیر کے سرکردہ عالم دین اور دارالعلوم رحیمیہ بانڈی کے بانی و سرپرست مولانا محمد رحمت اللہ میر قاسمی، جو ازہر الہند دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ بھی ہیں، کو پوچھ گچھ کے لئے سرینگر کے دفتر طلب کیا ہے۔ ذرائع کے حوالہ سے معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے نے مولانا محمد رحمت اللہ میر قاسمی کو، مبینہ طور، عسکریت پسندی کے لئے رقم جمع کرنے کے ایک مقدمے میں پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا ہے۔ این آئی اے نے الھدیٰ ایجوکیشن ٹرسٹ نامی ایک ادارے پر الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ تعلیمی ادارہ عسکریت پسندی سرگرمیوں کے لئے رقم جمع کر رہا ہے۔