این آئی اے نے اپنی تحقیقات جاری رکھتے ہوئے ایک اور ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے، جس کی شناخت بلال احمد کچھے والد غلام نبی کچھے ساکنہ حاجی بل کاکہ پورہ پلوامہ کے طور پر ہوئی ہے۔
این آئی اے کے مطابق بلال احمد کچھے نے جیش محمد کے عسکریت پسندوں کو اپنے گھر میں پناہ دینے کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندوں کے معاون کے رابطے میں تھے۔ سیکیورٹی فورسز پر حملے کی تیاری کے دوران بلال کچھے نے عسکریت پسندوں کو موبائل فون بھی فراہم کیے تھے۔
ایجنسی کا مزید کہنا تھا کہ 'بلال کچھے کی جانب سے فراہم کیے گئے فون کا استعمال نہ صرف عسکریت پسندوں نے پاکستان میں بیٹھے ان کے اکاؤنٹ سے رابطہ کرنے کے لیے کیا بلکہ عسکریت پسند عادل احمد ڈار کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی'۔
یہ ویڈیو ریکارڈنگ حملے کے بعد سوشل میڈیا اور واٹس ایپ پر وائرل ہو گئی تھی۔'گزشتہ روز بلال احمد کچھے کو این آئی اے کی اسپیشل عدالت جموں میں پیش کیا گیا جہاں اس کو مزید تفتیش کے لیے دس دن کے ریمانڈ پر بھیجا گیا۔ پلوامہ خودکش معاملے میں یہ این آئی اے کی جانب سے کی گی ساتویں گرفتاری ہے'۔