قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے معاون نثار احمد شیخ اور نشاط احمد بٹ کے خلاف اُتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں واقع این آئی اے کورٹ میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔
بیان کے مطابق ’’سنہ 2018 میں ستمبر کی 12 تاریخ کو لکھنؤ پولیس نے قمرالزمان اور دیگر افراد کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔ اُن پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ حزب المجاہدین کے عسکریت پسندوں کے ساتھ مل کر اُتر پردیش اور ملک کے دیگر علاقوں میں عسکری کارروائی کرنے کی سازش کر رہے تھے۔‘‘
این آئی کے مطابق ’’ایجنسی نے اس حوالہ سے سنہ 2018 میں ستمبر کی 24 تاریخ کو معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کی۔ ایجنسی نے 2019 میں مارچ کی 11 تاریخ کو قمر الزمان کو گرفتار کیا تھا جبکہ 28 ستمبر 2019کو دوسرے ملزم اسامہ بن جاوید کو ایک تصادم آرائی کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔‘‘
ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’شیخ اور بٹ نے ہلاک شدہ عسکریت پسند اسامہ کی معاونت کی تھی۔ انہوں نے نہ صرف عسکریت پسند کو ٹرانسپورٹ فراہم کیا بلکہ اسے پناہ بھی دی۔ اس کے علاوہ بٹ نے عسکریت پسندوں کے چھپنے کے لیے اپنے گھر میں خفیہ ٹھکانہ بھی تیار کیا تھا۔‘‘
قومی تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں مزید تحقیقات ابھی جاری ہے۔